آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے عمر ایوب
آئین میں عدلیہ سمیت تمام اداروں کی حدود متعین ہے، ہم جمہوری بالادستی کی جدوجہد آخری دم تک کرتے رہیں گے، اپوزیشن لیڈر
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہوتا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ آئین پاکستان میں واضح ہے کہ آئین کو معطل، ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہوتا ہے اور ساری ذمہ داری اُسی پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں ریاست کی تعریف قومی صوبائی اسمبلیاں اور ٹاؤن کمیٹی ہے جبکہ واضح طور پر درج ہے کہ عدلیہ سمیت تمام ادارے ملکی بقا و سلامتی کیلیے اپنی متعین حدود میں رہتے ہوئے کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ادارے اپنی متعین کردہ حدود میں رہتے ہوئے کام کریں گے تو ملک ترقی کرے گا، آج ملک میں جمہوریت کا فقدان اس لیے ہی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی کے بیانیے پر ووٹ ملا اور عمران خان آج بچوں کی آواز بن چکا ہے جنہوں نے مجھے اپوزیشن لیڈر منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آزادی اظہار رائے کم کی جارہی ہے اور ایکس پر کئی ماہ سے پابندی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد آخری دم تک کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نو مئی اور 8 فروری کے الیکشن کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن قائم کر کے تحقیقات کی جائیں جس میں یہ بات ثابت ہوجائے گی کہ نو مئی میں پی ٹی آئی ملوث نہیں جبکہ قومی اسمبلی میں بھی ہماری 180 نشتیں نکلیں گی۔