عدالت نے سانحہ لاہور کے مرکزی کردار گلو بٹ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

شہریوں کی جانب سے گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچانے والے گلو بٹ کو عدالت میں پیشی کے موقع پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا


ویب ڈیسک June 19, 2014
پولیس نے گلو بٹ پر جو دفعات عائد کی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں جس کے باعث آج اسے ضمانت پر رہا کیا جاسکتا تھا، وکلا فوٹو؛ایکسپریس نیوز

عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار اور پولیس کے احکامات پر گاڑیوں سمیت املاک کو نقصان پہنچانے والے گلو بٹ کو 14 روز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پولیس کے حکم پر گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے والے گلو بٹ کو پولیس کی جانب سے چہرے پر کپڑا ڈال کر ماڈل ٹاؤن کی کچہری میں پیش کیا گیا جہاں موجود وکلا اور شہریوں نے اسے پہچان لیا اور اسے بالکل اسی طرح بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس طرح وہ گاڑیوں کو توڑتا رہا، تشدد کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا جب کہ لوگوں کی ہجوم سے بچانے کے لئے پولیس اہلکاروں کی جانب سے گلو بٹ کو بے ہوش ہونے کا کہا گیا جس کےبعد وہ زمین پر لیٹ گیا تاہم مشتعل شہریوں نے اسے پھر بھی نہیں بخشا، بدترین تشدد کے بعد گلو بٹ کو تشویش ناک حالت میں رکشے میں ڈال کر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی۔

طبی امداد کے بعد پولیس کی جانب سے گلو بٹ کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے تحریری درخواست میں یہ موقف اختیار کیا کہ گلو بٹ کا جسمانی ریماند دیا جائے تاہم بعد میں پولیس کی جانب سے زبانی طور پر کہا گیا کہ ملزم سے وہ ڈنڈا برآمد کرلیا گیا ہے جس سے وہ گاڑیاں توڑ رہا تھا لہذا اب اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا جائے جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے گلو بٹ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

وکلا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے گلو بٹ پر جو دفعات عائد کی گئی ہیں وہ قابل ضمانت ہیں جس کے باعث آج اسے ضمانت پر رہا کیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اکیلے شخص کی وجہ سے ماڈل ٹاؤن واقعہ نے شدت اختیار کی اور اس کے نتیجے میں لوگوں کی جانیں بھی گئیں اس کے باوجود پولیس بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔