ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
جولائی سے ڈالر کی قدر میں ماہوار بنیادوں پر 2 روپے کی کمی ہوگی، غیرملکی ادارے کی پیش گوئی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ مضبوط ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں غیرملکی پورٹ فولیو انویسٹمنٹ بڑھنے، غیرملکیوں کی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز، مارکیٹ ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری کے باوجود عالمی مالیاتی و تحقیقی اداروں کی ڈالر کی قدر سے متعلق مختلف پیشگوئیاں بدھ کو انٹربینک مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرانداز رہیں اور کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کا انٹربینک ریٹ اتارچڑھاؤ کا شکار ہونے بعد محدود پیمانے پر بڑھ گیا، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 4 پیسے کی کمی سے 278 روپے 15 پیسے کی سطح پر جبکہ ایک موقع پر 14 پیسے بڑھ کر 278 روپے 32 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 8 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 26 پیسے کی سطح پر بند ہوئے، اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5 پیسے کی کمی سے 279 روپے 45 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں شمولیت سے قبل ڈالر کے مقابلے میں روپیہ دباؤ میں آسکتا ہے لیکن اسکے برعکس ایک غیرملکی تحقیقی ادارے ٹریس مارک نے پیشگوئی کی ہے کہ جولائی 2024 سے ڈالر کی قدر میں ماہوار بنیادوں پر تقریبا 2 روپے کی کمی واقع ہوگی۔
مالیاتی شعبوں اور تحقیقی اداروں کی مختلف پیشگوئیوں کے سبب ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کی قدر سے متعلق خدشات پائے جارہے ہیں۔