بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
نوجوانوں کو درست سمت میں چلانے کیلیے رہنمائی بہت ضروری ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
بلوچستان حکومت نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے یوتھ فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو درست سمت میں چلانے کیلیے رہنمائی بہت ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان یوتھ پالیسی 2024 كا جائزہ اجلاس جمعرات كو وزیر اعلی سیكرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں ركن قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی، چیف سیكرٹری بلوچستان شكیل قادر خان، پرنسپل سیكرٹری ٹو چیف منسٹر عمران زركون، اسپیشل سیكرٹری اسفندیار بلوچ، سیكرٹری یوتھ افئیرز جاوید انور شاہوانی ، كمیشن آن سٹیٹس آف ویمن بلوچستان كی چیئرپرسن فوزیہ شاہین اور متعلقہ حكام نے شركت كی۔
اجلاس میں سیكرٹری یوتھ افئیرز جاوید انور شاہوانی اور پالیسی كنسلٹنٹ كی جانب سے بریفننگ دی گئی جبکہ بلوچستان میں یوتھ فیسلی ٹیشن سنٹرز فعال كرنے كا فیصلہ كرتے ہوئے ابتدائی فنڈز مختص كرنے كی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر اعلی نے اجلاس میں اظہار خیال كرتے ہوئے كہا كہ نوجوانوں كی درست سمت میں رہنمائی ضروری ہے، اس لئے بلوچستان یوتھ پالیسی صوبے كے نوجوانوں كی ضروریات كے مطابق تشكیل دی جائے اور پالیسی میں صنفی مساوات كو ملحوظ خاطر ركھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں كی صلاحیتوں كو بروئے كار لانے كے لئے مواقع كی فراہمی پالیسی كا حصہ ہونی چاہیئے ، وزیرِ اعلی نے یوتھ پالیسی میں تمام اسٹیك ہولڈرز كی مشاورت كو یقینی بنانے كی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس امید كا اظہار كیا كہ بلوچستان یوتھ پالیسی صوبے كے جوانوں كی مؤثر نمائندگی كی آئینہ دار ثابت ہوگی۔
انہوں نے یوتھ پالیسی سے متعلق تجاویز اور خصوصی دلچسپی پر ركن قومی اسمبلی سابق صوبائی وزیر یوتھ افئیرز نوابزادہ جمال خان رئیسانی كی كاوشوں كو سراہتے ہوئے ان كی مشاورت سے جامع سفارشات پر مبنی ڈرافٹ10روز میں تشكیل دینے كی ہدایت كی۔