فرنچائز اور بورڈ پی ایس ایل2025 فائنل پلے آف میچز انگلینڈ میں کروانے پر متفق

بیرون ملک میچز کروانے پر ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کیلئے بورڈ سے یقین دہانی مانگ لی


Muhammad Yousuf Anjum/ May 17, 2024
بیرون ملک میچز کروانے پر ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کیلئے بورڈ سے یقین دہانی مانگ لی (فوٹو: پی سی بی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور فرنچائزز مالکان نے دسویں ایڈیشن کے فائنل سمیت پلے آف میچز انگلینڈ میں کرانے پر مشروط اتفاق کرلیا۔

بورڈ اور فرنچائزز مالکان کے درمیان اہم دسویں ایڈیشن کو لیکر ورچوئل اجلاس ہوا، جس میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2025 کی ونڈو کو حتمی شکل دینے، پشاور اور کوئٹہ میں میچز کے انعقاد سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دسویں ایڈیشن کے فائنل سمیت پلے آف میچز انگلینڈ میں کرانے پر مشروط اتفاق ہوگیا ہے تاہم پی ایس ایل فرنچائزز نے بیرون ملک میچز کرانے میں نقصان ہونے کی صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے ازالہ کی یقین دہانی مانگی ہے جبکہ اس موقع پر نامور کرکٹرز کو لیگ کا حصہ بنانے کیلئے انہیں سائن کرنے اور ڈرافٹننگ کے عمل کا حصہ بنانے پر بھی بات چیت کی گئی اور 2 نئی ٹیموں کے اضافے پر بھی منصوبہ بندی کی گئی۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم نے پشاور میں میچز کروانے کا مطالبہ کردیا

پی سی بی اور فرنچائز مالکان کے درمیان ہر فرنچائز کے ایک ایک کھلاڑی کو براہ راست سائن کرنے کے آپشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

پی سی بی کا خیال ہے کہ پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے اپریل/ مئی ونڈوز میں ایک ساتھ رہنے سے کھلاڑیوں اور شائقین کو فائدہ اور لیگ کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟

پی سی بی سربراہ محسن نقوی کے مطابق پی سی بی پشاور اور کوئٹہ کو ایچ بی ایل پی ایس ایل کے ممکنہ وینیوز کے طور پر غور کرے گا اور یہ دونوں شہروں کا ماحول سازگار اور معاون ہونے سے مشروط ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پشاور اور کوئٹہ کو 2024-25 کے سیزن میں ڈومیسٹک میچز دے کر پاکستان کرکٹ کیلنڈر میں واپس لانے کی خواہش رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل کا دسواں ایڈیشن 6 ٹیموں کیساتھ آخری ٹورنامنٹ ہوگا بعدازاں 2025 میں مزید دو نئی ٹیموں کو شامل کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں