کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
نامعلوم افراد نے کال سینٹر میں گھس کر فائرنگ کی، پارٹ ٹائم ملازمت کرنے والا عبداللہ موقع پر جاں بحق ہوگیا
شہر قائد کے ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد میں کال سینٹر میں میٹرک کے طالب علم فائرنگ کے پُراسرار واقعے میں جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں واقع نایاب مسجد کے قریب کال سینٹر کے اندر فائرنگ کے نتیجے میں عبداللہ محمود نامی میٹرک کا طالب علم جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مقتول کو کال سینٹر کے اندر گھس کر ملزمان نے فائرنگ کی ،ایک گولی چہرے پرپیوست ہوگئی جبکہ ایک گولی دائیں گال سے داخل ہوکر بائیں طرف سے نکل گئی۔ جائے وقوعہ سے پولیس کو تین خول ملے ہیں۔
پولیس کے مطابق متوفی کال سینٹر میں پارٹ ٹائم جاب کرتا تھا اور آج میٹرک کا پیپر دے کر گھر واپس آیا اور پھر شام میں اپنی پارٹ ٹائم جاب کیلیے کال سینٹر آگیا تھا۔ مقتول لیاقت آباد کے علاقے جھنڈا چوک کا رہاشی ہے۔
کال سینٹر میں ہی کام کرنے والی ایک لڑکی ثناء نے متوفی کو فلور پہ پڑا دیکھ کر سپروائزر کو آگاہ کیا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا ابھی تک کوئی عینی شاہد نہیں ملا جس کو بیان لینے کیلیے تلاش کیا جارہا ہے۔
پولیس کو موقع سے ایک پستول بھی ملا تھا، دوران تفتیش معلوم ہوا کہ یہ کال سینٹر کے مالک نے حفاظتی اقدامات کے تحت رکھا ہوا تھا۔
لیاقت آباد میں کال سینٹر کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں میٹرک کے طالبعلم 16 سالہ عبداللہ کی ہلاکت کے حوالے سے نوجوان کے ماموں نعمت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ کال سینٹر عبداللہ کے پھوپھی زاد بھائی حارث کا ہے جو کہ جاں عبداللہ کا ہونے والا بہنوئی بھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عبداللہ اس کال سینٹر میں ملازمت کرتا تھا جو کہ میٹرک کا امتحان دیکر گھر آیا اور جمعہ کی نماز پڑھنے کے بعد کال سینٹر چلا گیا کیونکہ وہ ہی کال سینٹر کھول کر صفائی بھی کرتا تھا جبکہ کال سینٹر میں شام 5 بجے کام کرنے والے ملازمین آنا شروع ہوجاتے ہیں جہاں پہلے آنے والی ایک لڑکی اندر آئی تو اس نے عبداللہ کی لاش دیکھی۔
انہوں نے بتایا کہ فوری طور پر فائرنگ کا تعین نہیں ہو سکا جبکہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اپنے ساتھ لے گئی ہے، عبداللہ ایک بڑی بہن اور 2 بھائیوں میں سب چھوٹا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ جو اسلحہ موقع سے ملا ہے وہ کال سینٹر کے مالک اور عبداللہ کے ہونے والے بہنوئی حارث کا لائسنس یافتہ ہے جو کہ حفاظتی اقدامات کے تحت کال سینٹر میں رکھا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والا اسلحہ اور گولی کا خول بھی پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے تاہم پولیس کال سینٹر کے مالک اور دیگر ملازمین کے بیانات قلمبند کر رہی ہے اور جلد ہی فائرنگ کے اس واقعہ کا معمہ حل کرلیا جائیگا ۔