بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
سات گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ شامل
بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کے ایک اور کیس میں انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے جس میں سات گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے جبکہ قانوناً ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کرانا لازم ہے، صرف تیس ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی "ریٹین" کئے بغیر ہی بیچ دیا گیا، پرائیویٹ تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے، گراف واچ کی قیمت دس کروڑ نو لاکھ بیس ہزار روپے لگائی گئی۔ بیس فیصد رقم (دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے) سرکاری خزانے کو دیئے گئے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے جس میں سات گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے جبکہ قانوناً ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کرانا لازم ہے، صرف تیس ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی "ریٹین" کئے بغیر ہی بیچ دیا گیا، پرائیویٹ تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے، گراف واچ کی قیمت دس کروڑ نو لاکھ بیس ہزار روپے لگائی گئی۔ بیس فیصد رقم (دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے) سرکاری خزانے کو دیئے گئے۔