آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
یہ طیارہ لندن سے نیویارک تک کا فاصلہ محض 90 منٹ میں طے کر سکتا ہے
امریکا کی ایک مقامی کمپنی ایسے ہائپر سونک طیارے پر کام کر رہے ہیں جو آواز رفتار سے پانچ گنا زیادہ رفتار سے پرواز کرتے ہوئے لندن سے نیویارک تک کا فاصلہ محض 90 منٹ میں طے کر سکتا ہے۔
ہیلکایون نامی یہ جہاز ایٹلانٹا کی مقامی ایرو اسپیس اینڈ ڈیفنس ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ ہرمیوس بنا رہا ہے جس کا مقصد فضائی سفر میں انقلابی تبدیلیاں لانا ہے۔
4000 میل فی گھنٹہ (ماک 5) کی رفتار سے پرواز کرنے والا یہ ہائپر سونک طیارہ آپریشن میں آنے کے بعد تیز ترین کمرشل مسافر طیارہ بن جائے گا۔
کمپنی کے مطابق اس طیارے کی آزمائش اور آپریشن اس دہائی کے آخر تک شروع کیے جائیں گے۔
اس طیارے کے لیے 125 روٹس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ ہائپر سونک طیارہ اپنی رفتار کے سبب ٹرانس ایٹلانٹک (بحر اوقیانوس کے پار ) پروازیں ایک بار میں پوری کر سکتا ہے۔ البتہ، ٹرانس پیسیفک (بحر الکاہل کے پار) پروازوں جیسے کہ لاس اینجلس سے ٹوکیو تک کی پرواز کو درمیان میں ایک معمولی سا وقفہ چاہیے ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان طیاروں کو آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز چلنے کے سبب بننے والی طاقتور سونک بومز کی وجہ سے برِ اعظموں کے درمیان اور اندرونِ ملک زمینی راستوں پر نہیں اڑایا جا سکے گا۔