لاہور سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد ویڈیو وائرل
ڈی آئی جی آپریشنز نے سخت نوٹس لیتے ہوئے سب انسپکٹر سمیت تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا
تھانہ کاہنہ میں تعینات عندلیب سب انسپکٹر نے ٹریفک اسسٹنٹ لقمان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سب انسپکٹر نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک پر رسیوں سے باندھ کر کمر میں ڈنڈے اور جبڑوں پر ٹھڈے مارے۔
ذرائع کے مطابق چند روز قبل ٹریفک اسسٹنٹ کے دوست پر ہوائی فائرنگ کے مقدمے میں قبضے میں لیے گئے 15 ہزار، موٹر سائیکل، گھڑی، موبائل فون اور قیمتی لائسنسی پسٹل واپسی کے لیے سب انسپکٹر نے ناکہ پر بلایا لیکن سب انسپکٹر عندلیب قبضے میں لیے گئے کاغذات واپسی دینے کے لیے مختلف حیلے بہانے بنا رہا تھا اور مزید پیسوں کی ڈیمانڈ کرتا رہا۔
عندلیب سب انسپکٹر نے ٹریفک اسسٹنٹ کو قبضہ میں لیں گئیں اشیاء کے لیے 3 مختلف جگہوں پر بلایا لیکن چیزیں واپس نہ دیں۔ ٹریفک اسسٹنٹ کی جانب سے کاغذات کے واپسی کے لیے مطالبہ کرنے پر سب انسپکٹر نے 7، 8 کانسٹبلز کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نے واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر شہزاد خان کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مکمل قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کاہنہ ناکے پر تعینات سب انسپکٹر سمیت تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی ماڈل ٹاون واقعے کی مکمل انکوائری کر رہے ہیں، قصور وار ثابت ہونے پر واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا، قانون کسی کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سب انسپکٹر نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک پر رسیوں سے باندھ کر کمر میں ڈنڈے اور جبڑوں پر ٹھڈے مارے۔
ذرائع کے مطابق چند روز قبل ٹریفک اسسٹنٹ کے دوست پر ہوائی فائرنگ کے مقدمے میں قبضے میں لیے گئے 15 ہزار، موٹر سائیکل، گھڑی، موبائل فون اور قیمتی لائسنسی پسٹل واپسی کے لیے سب انسپکٹر نے ناکہ پر بلایا لیکن سب انسپکٹر عندلیب قبضے میں لیے گئے کاغذات واپسی دینے کے لیے مختلف حیلے بہانے بنا رہا تھا اور مزید پیسوں کی ڈیمانڈ کرتا رہا۔
عندلیب سب انسپکٹر نے ٹریفک اسسٹنٹ کو قبضہ میں لیں گئیں اشیاء کے لیے 3 مختلف جگہوں پر بلایا لیکن چیزیں واپس نہ دیں۔ ٹریفک اسسٹنٹ کی جانب سے کاغذات کے واپسی کے لیے مطالبہ کرنے پر سب انسپکٹر نے 7، 8 کانسٹبلز کے ہمراہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نے واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر شہزاد خان کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مکمل قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کاہنہ ناکے پر تعینات سب انسپکٹر سمیت تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی ماڈل ٹاون واقعے کی مکمل انکوائری کر رہے ہیں، قصور وار ثابت ہونے پر واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا، قانون کسی کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں۔