فنانس بل کے تحت کم ازکم اجرت کا تعین غیرقانونی قرار

اجرت کے تعین کیلیے ویج بورڈ قائم لیکن اسے غیرمتحرک کردیا گیا ہے، صدرای ایف پی


Business Reporter June 20, 2014
اجرت کے تعین کیلیے ویج بورڈ قائم لیکن اسے غیرمتحرک کردیا گیا ہے، صدرای ایف پی۔ فوٹو: فائل

ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان نے فنانس بل کے تحت کم سے کم اجرت کے تعین کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ہرحکومت سیاسی مفادات کے حصول کیلیے فنانس بل کے ذریعے کم سے کم اجرت کا تعین کررہی ہے حالانکہ کم سے کم اجرت کے تعین کیلیے باقاعدہ ویج بورڈ قائم ہے لیکن اس بورڈ کو غیرمتحرک کردیا گیا ہے۔

یہ بات ای ایف پی کے صدر خواجہ ایم نعمان نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے یکطرفہ فیصلے کے تحت مقررہ 12ہزار روپے کے کم سے کم اجرت کے فیصلے پر سیکڑوں ادارے عمل درآمد کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

قبل ازبجٹ حکومت اگر ویج بورڈ کو متحرک کرکے آجرواجیروں کے نمائندوں کا اجلاس طلب کرکے بحث ومباحثے کے بعد متفقہ طور پر کم سے کم اجرت کا تعین کرتی تو یہ اجرت 15 ہزار روپے بھی ہوسکتی تھی اور ادارے مقررہ کم سے کم اجرت دینے کی پابند بھی ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں مزدوروں کو باعزت زندگی بسر کرنے کیلیے کم سے کم اجرت کا تعین کیا جاتا ہے۔ ایمپلائرز فیڈریشن کی وفاق وصوبائی حکومتوں سے درخواست ہے کہ وہ کم سے کم اجرت کے معاملے کو Minimum Wage Board کے تحت حل کریں۔ اس موقع پرایمپلائرزفیڈریشن کے نائب صدر زکی احمد خان اور سیکریٹری سعود عالم نے خطاب کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں