لیاری گینگ وار نے بھتہ وصولی کیلیے ’’بچہ فورس‘‘ بنادی
بچے جوڑیا بازار، کھارادر،ٹمبر مارکیٹ سمیت دیگر علاقوں کے تاجروں اور دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں دیتے ہیں،ذرائع
لیاری گینگ وار کے ملزمان نے بھتے کی وصولی کیلیے 9سے 15سال کے بچوں پر مشتمل ''بچہ فورس'' بنادی۔
فورس میں شامل کچھ بچوں کو علاقوں کی نگرانی کیلیے واکی ٹاکی اور موبائل فون بھی دیے گئے ہیں جو رینجرز یا پولیس کی آمدپر گینگ وار کے سربراہوں کو اطلاع کرتے ہیں، لیاری گینگ وار کی کمان ملا نثار نے سنبھال لی ہے اور عذیر بلوچ کے دست راست سرور اور اس کے اہلخانہ کو لیاری بدر کر دیا گیاہے، تفصیلات کے مطابق گینگ وار کے ملزمان نے بچہ فورس قائم کر دی ہے جس میں 9 سے لے کر 15 سال کی عمر کے بچے شامل ہیں،کچھ بچے گلیوں میں نگرانی کا کام کر رہے ہیں جنھیں واکی ٹاکی اور موبائل فون دیے گئے ہیں جو رینجرز یا پولیس کے آنے پر گینگ وار کے سربراہوں کو اطلاع کرتے ہیں۔
بچوں کی الگ الگ ٹولیاں بنا دی گئی ہیں ان میں بڑی عمر کے بچوں کو پستول بھی دیے گئے ہیں،کچھ بچوں کو چوکیداری پر رکھا گیا ہے جبکہ تیز اور ہوشیار بچے جوڑیا بازار، کھارادر ، میٹھادر ، لی مارکیٹ ، پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ سمیت دیگر علاقوں کے تاجروں اور دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں دے کر آتے ہیں جبکہ رقم وصول کرنے بھی وہی بچے جاتے ہیںتاہم ان کی نگرانی پر گینگ وار کے ملزمان ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کا واقعہ پیش آنے پر وہ لوگ کارروائی کر سکیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ بچہ فورس کو کلاکوٹ ، افشانی گلی ، سنگو لائن ، عمر لائن ، دھوبی گھاٹ ، شاہ بیگ لائن ، سیفی لائن ، دریا آباد اور نیا آباد کی گلیوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ رینجرز جب ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے آتی ہے تو وہ بچوں کو دیکھ کر انھیں ڈنڈے مار کر وہاں سے بھگا دیتی ہے انھیں ابھی تک اس بات کا علم نہیں کہ یہ بچے کس کے لیے اور کیا کام کر رہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے اہم ملزم ملا نثار نے بیرون ملک دبئی میں روپوشی گزارنے والے عذیر بلوچ کو فون کر کے دھمکیاں دی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ملا نثار نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ عذیر بلوچ بھتے اور اغوا برائے تاوان کی اکھٹی کی جانے والی ساری رقم اپنے ساتھ دبئی لے گیا جبکہ کچھ لوگ اسے اب بھی یہاں سے رقم اکھٹی کر کے دبئی پہنچا رہے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ ملا نثار اور اس کے ساتھیوں نے کلا کوٹ کے علاقے شہرخ لائن کے رہائشی عذیر بلوچ کے دست راست سرور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا گھر خالی کرا کر اسے تالا لگا لیا۔
ملا نثار نے سرور اور اس کے اہلخانہ کو فوری طور پر لیاری چھوڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ اس علاقے میں نظر آنے پراسے قتل کر دیا جائے گا ، شہر کے مختلف علاقوں سے جمع کی جانے والے بھتے کی رقم سرور علاقائی کمانڈروں سے وصول کر کے عذیر بلوچ کو غیر قانونی طور پر ( ہنڈی ) کے ذریعے دبئی بھجواتا تھا، گینگ وار کے ہر کمانڈر نے اپنا الگ گروپ بنا لیا ہے اور وہ کسی کو جواب دے نہیں ہے جس کا جہاں سے ہاتھ لگتا ہے بھتہ وصول کر لیا ہے اور جس کو جو چاہتا ہے اغوا کر کے تاوان وصول کر لیتا ہے۔
فورس میں شامل کچھ بچوں کو علاقوں کی نگرانی کیلیے واکی ٹاکی اور موبائل فون بھی دیے گئے ہیں جو رینجرز یا پولیس کی آمدپر گینگ وار کے سربراہوں کو اطلاع کرتے ہیں، لیاری گینگ وار کی کمان ملا نثار نے سنبھال لی ہے اور عذیر بلوچ کے دست راست سرور اور اس کے اہلخانہ کو لیاری بدر کر دیا گیاہے، تفصیلات کے مطابق گینگ وار کے ملزمان نے بچہ فورس قائم کر دی ہے جس میں 9 سے لے کر 15 سال کی عمر کے بچے شامل ہیں،کچھ بچے گلیوں میں نگرانی کا کام کر رہے ہیں جنھیں واکی ٹاکی اور موبائل فون دیے گئے ہیں جو رینجرز یا پولیس کے آنے پر گینگ وار کے سربراہوں کو اطلاع کرتے ہیں۔
بچوں کی الگ الگ ٹولیاں بنا دی گئی ہیں ان میں بڑی عمر کے بچوں کو پستول بھی دیے گئے ہیں،کچھ بچوں کو چوکیداری پر رکھا گیا ہے جبکہ تیز اور ہوشیار بچے جوڑیا بازار، کھارادر ، میٹھادر ، لی مارکیٹ ، پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ سمیت دیگر علاقوں کے تاجروں اور دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں دے کر آتے ہیں جبکہ رقم وصول کرنے بھی وہی بچے جاتے ہیںتاہم ان کی نگرانی پر گینگ وار کے ملزمان ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کا واقعہ پیش آنے پر وہ لوگ کارروائی کر سکیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ بچہ فورس کو کلاکوٹ ، افشانی گلی ، سنگو لائن ، عمر لائن ، دھوبی گھاٹ ، شاہ بیگ لائن ، سیفی لائن ، دریا آباد اور نیا آباد کی گلیوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ رینجرز جب ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے آتی ہے تو وہ بچوں کو دیکھ کر انھیں ڈنڈے مار کر وہاں سے بھگا دیتی ہے انھیں ابھی تک اس بات کا علم نہیں کہ یہ بچے کس کے لیے اور کیا کام کر رہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے اہم ملزم ملا نثار نے بیرون ملک دبئی میں روپوشی گزارنے والے عذیر بلوچ کو فون کر کے دھمکیاں دی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ملا نثار نے اپنے ساتھیوں سے کہا ہے کہ عذیر بلوچ بھتے اور اغوا برائے تاوان کی اکھٹی کی جانے والی ساری رقم اپنے ساتھ دبئی لے گیا جبکہ کچھ لوگ اسے اب بھی یہاں سے رقم اکھٹی کر کے دبئی پہنچا رہے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ ملا نثار اور اس کے ساتھیوں نے کلا کوٹ کے علاقے شہرخ لائن کے رہائشی عذیر بلوچ کے دست راست سرور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا گھر خالی کرا کر اسے تالا لگا لیا۔
ملا نثار نے سرور اور اس کے اہلخانہ کو فوری طور پر لیاری چھوڑنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ اس علاقے میں نظر آنے پراسے قتل کر دیا جائے گا ، شہر کے مختلف علاقوں سے جمع کی جانے والے بھتے کی رقم سرور علاقائی کمانڈروں سے وصول کر کے عذیر بلوچ کو غیر قانونی طور پر ( ہنڈی ) کے ذریعے دبئی بھجواتا تھا، گینگ وار کے ہر کمانڈر نے اپنا الگ گروپ بنا لیا ہے اور وہ کسی کو جواب دے نہیں ہے جس کا جہاں سے ہاتھ لگتا ہے بھتہ وصول کر لیا ہے اور جس کو جو چاہتا ہے اغوا کر کے تاوان وصول کر لیتا ہے۔