سعودی عرب میں سوئمنگ سوٹ کی نمائش پر بلال قریشی برہم
سعودی عرب میں فیشن شو کا انعقاد جمعے کے روز کیا گیا جس میں ماڈلز نے نیم برہنہ سوئمنگ سوٹ پہن کر کیٹ واک کی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کے اداکار بلال قریشی نے سعودی عرب میں منعقد ہونے والے پہلے سوئمنگ سوٹ فیشن شو پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔
بلال قریشی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی اسٹوری میں ایک پوسٹ شیئر کی جس میں بتایا گیا تھا کہ اسلامی ملک سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار سوئمنگ سوٹ فیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں ماڈلز نے نیم برہنہ سوئمنگ سوٹ پہن کر کیٹ واک کی۔
اداکار نے اس فیشن شو پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری پیدائش سعودی عرب میں ہوئی اور میں وہاں ہی بڑا ہوا، میں نے ہمیشہ وہاں دینِ اسلام کے اصول اور قوانین پر سخت پیروی ہوتے دیکھی۔
مزید پڑھیں: سعودی تاریخ میں پہلی بار سوئمنگ سوٹ فیشن شو، نیم برہنہ ماڈلز کی کیٹ واک
اُنہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بحیثیت مسلمان، سعودی عرب میں اب جو کچھ بھی ہورہا ہے اور جس طرح وہاں مغربی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے، وہ سب دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے۔
بلال قریشی کی انسٹاگرام اسٹوری سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے اداکار کی بات سے اتفاق کیا اور سعودی عرب میں فیشن شو کے انعقاد پر ناراضگی اور غصے کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ 17 مئی جمعے کے روز سعودی عرب میں منعقد ہونے والے فیشن شو میں مراکش کی ڈیزائنر یاسمینہ قنزال کے تیار کردہ ملبوسات کی نمائش کی گئی، جن میں سے زیادہ تر ایک ہی کپڑے پر مشتمل اور لال، خاکستری اور نیلے رنگوں پر مشتمل تھے، زیادہ تر ماڈلز کے کندھے اور کندھوں کا نچلا حصہ برہنہ تھا۔
یہ فیشن شو سعودی عرب کے مغربی ساحل پر واقع ریڈ سی ریزورٹ میں ریڈ سی فیشن ویک کے افتتاح کے دوسرے روز منعقد ہوا، یہ ریزورٹ ریڈ سی گلوبل کا حصہ ہے، جو کہ ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے تحت گیگا پراجیکٹس میں سے ایک کا حصہ ہے۔
بلال قریشی نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی اسٹوری میں ایک پوسٹ شیئر کی جس میں بتایا گیا تھا کہ اسلامی ملک سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار سوئمنگ سوٹ فیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں ماڈلز نے نیم برہنہ سوئمنگ سوٹ پہن کر کیٹ واک کی۔
اداکار نے اس فیشن شو پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری پیدائش سعودی عرب میں ہوئی اور میں وہاں ہی بڑا ہوا، میں نے ہمیشہ وہاں دینِ اسلام کے اصول اور قوانین پر سخت پیروی ہوتے دیکھی۔
مزید پڑھیں: سعودی تاریخ میں پہلی بار سوئمنگ سوٹ فیشن شو، نیم برہنہ ماڈلز کی کیٹ واک
اُنہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بحیثیت مسلمان، سعودی عرب میں اب جو کچھ بھی ہورہا ہے اور جس طرح وہاں مغربی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے، وہ سب دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے۔
بلال قریشی کی انسٹاگرام اسٹوری سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے اداکار کی بات سے اتفاق کیا اور سعودی عرب میں فیشن شو کے انعقاد پر ناراضگی اور غصے کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ 17 مئی جمعے کے روز سعودی عرب میں منعقد ہونے والے فیشن شو میں مراکش کی ڈیزائنر یاسمینہ قنزال کے تیار کردہ ملبوسات کی نمائش کی گئی، جن میں سے زیادہ تر ایک ہی کپڑے پر مشتمل اور لال، خاکستری اور نیلے رنگوں پر مشتمل تھے، زیادہ تر ماڈلز کے کندھے اور کندھوں کا نچلا حصہ برہنہ تھا۔
یہ فیشن شو سعودی عرب کے مغربی ساحل پر واقع ریڈ سی ریزورٹ میں ریڈ سی فیشن ویک کے افتتاح کے دوسرے روز منعقد ہوا، یہ ریزورٹ ریڈ سی گلوبل کا حصہ ہے، جو کہ ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے تحت گیگا پراجیکٹس میں سے ایک کا حصہ ہے۔