شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد

کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کو 1997 میں قتل کیا گیا تھا، مرکزی ملزم صولت مرزا کو سزائے موت دی جا چکی ہے


کورٹ رپورٹر May 20, 2024
(فوٹو: فائل)

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔


سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 6 نے کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد کے قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مقدمے کے اہم ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔


مزید پڑھیں: شاہد حامد قتل کیس؛ نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی پرفرد جرم عائد


عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مقدمے کے آخری گواہ کا بیان ریکارڈ ہوا ہے اور اس پر جرح جاری ہے۔ اس صورتحال میں ملزم کی ضمانت منظور نہیں کی جا سکتی۔ جن فیصلوں کا آپ حوالہ دے رہے ہیں وہ موجودہ صورتحال میں لاگو نہیں ہوتے۔


واضح رہے کہ وکیل صفائی مشتاق احمد ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا تھا کہ ملزم کئی سال سے جیل میں ہے ضمانت اس کا حق ہے۔ مقدمے کے تفتیشی افسر سرور کمانڈو کا بیان 2024 میں ریکارڈ ہوا ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق ملزم کو ضمانت کا حق ہے۔ استغاثہ کے مطابق منہاج قاضی کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔


یہ خبر بھی پڑھیں: دہشتگردوں کو پناہ دینے کے الزام میں عامرخان اور منہاج قاضی پر فردجرم عائد


ملزم کو مقدمے کی مدعیہ شہناز حامد اور گواہ عمر شاہدحامد نے شناخت کیا تھا۔ منہاج قاضی پر 2018 میں فرد جرم عائد ہوئی۔ مقدمے کے مرکزی ملزم صولت مرزا کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔


یاد رہے کہ 1997 میں کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔