67 فیصد سگریٹ نوش ٹیکس چوری والے سستے برانڈز پر منتقل

قیمت بڑھانے کے باوجود سگریٹ نوشی کم نہیں ہوئی، سروے میں 89 فیصد افراد کی رائے

قیمت بڑھانے کے باوجود سگریٹ نوشی کم نہیں ہوئی، سروے میں 89 فیصد افراد کی رائے ۔ فوٹو: فائل

ملک میں سگریٹ نوشی کے رجحان کو کم کرنے کی حکومتی کوششوں کے باوجود صارفین کی بڑی تعداد ٹیکس چوری کرکے فروخت ہونے والے سستے برانڈز پر منتقل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سگریٹ کی قیمت میں اضافہ غیرقانونی تجارت کے فروغ کا سبب بن رہا، حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے تحت مرتب کردہ سروے میں شامل 89 فیصد رائے دہندگان نے کہا ہے کہ قیمت میں اضافہ کے باوجود سگریٹ کے استعمال میں کوئی کمی نہیں آئی، 80 فیصد نے کہا کہ وہ سستے متبادل برانڈز پر منتقل ہوگئے، 71فیصد نے کہا کہ انھوں نے حال ہی میں قیمت بڑھنے کے بعد سگریٹ کے برانڈز تبدیل کیے ہیں۔

سروے کے مطابق حیران کن طور پر67 فیصد افراد نے ٹیکس چوری کیے جانے کی وجہ سے سستے فروخت ہونے والے برانڈز اختیار کرلیے، 33 فیصد صارفین سگریٹ مہنگے ہونے کے باوجود قانونی برانڈز استعمال کررہے ہیں۔


غیرمنافع بخش تنظیم ''امید سحر'' کے تحت سگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ کے سگریٹ نوشی کے رجحان پر کی جانیوالی تحقیق میں 2000 افراد میں سے 1698 سگریٹ نوشوں کی رائے کی بنیاد پر مقداری اور معیاری تجزیہ مرتب کیا گیا،مردان، حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد، ساہیوال اور گوجرانوالہ شہر کے 60 خوردہ فروشوں کی بھی رائے مرتب کی گئی۔

تحقیق سے پتہ چلا قانونی سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 154 فیصد اضافہ کے ذریعے سگریٹ کو صارفین کی پہنچ سے دور کرنے کی حکومت کی حکمت عملی ناکام ہو گئی۔ 83.5 فیصد ریٹیلرز نے ٹیکس سٹامپس کے بغیر سگریٹ کی فروخت کا اعتراف کیا۔

امید سحر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مزمل شیخ نے تحقیق کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج پالیسی سازوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ وہ اپنا زاویہ نظر تبدیل کریں۔
Load Next Story