ڈسکوز کی بہتری کیلیے انٹیلی جنس اداروں کی خدمات لینے کا فیصلہ
589 ارب روپے نقصان کے بعد ڈسکوز کے تمام بورڈز فارغ، نئے سربراہوں کا تقرر کردیا گیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک بھر میں بجلی تقسیم کرنے والی 8بڑی کمپنیوں کے بورڈز میں تعینات افسران کو فارغ کرتے ہوئے انٹیلی جنس اداروں کے افسران کو ان کمپنیوں میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیر کے روز وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی تقسیم کرنے والی 8کمپنیوں کے بورڈز میں تعینات کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے، واضح رہے ان تمام افسران کو پی ڈی ایم کی گزشتہ دور حکومت میں تعینات کیا گیا تھا۔ ان بورڈ میں تعینات افسران پر الزام ہے کہ وہ رواں مالی سال کے دوران توانائی کے شعبے میں ہونے والے 589 ارب روپے نقصان کے ذمہ دار ہیں۔
وفاقی حکومت نے اب فیصلہ کیا ہے ان بورڈز میں ملٹری اور دیگر انٹیلی جنس اداروں سے افسران کو تعینات کیا جائے گا تاکہ ان کمپنیوں کی انتظامی صلاحیتوں میں بہتری آسکے، ان افسران کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کی جائے گی۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے ڈسٹری بیوشن کمپنیز سپورٹ یونٹ (DSU) کے قیام کے بھی منظوری ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے نقصانات سے بچا جاسکے۔ اس یونٹ کے مشترکہ ڈائریکٹر متعلقہ مقام کے سیکٹر کمانڈر ہوں گے جبکہ اس میں آئی ایس آئی، ملٹری انٹیلی جنس اور انٹیلی جنس بیورو سے بھی افسران لیے جائیں گے۔
حکومت کے فیصلے کے بعد ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (MEPCO) میں پہلا ڈی ایس یو قائم بھی کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل کابینہ کمیٹی نے پاور ڈویڑن کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کی منظوری دی جس میں ان بورڈز میں متعین افسران کو فارغ سے کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم سندھ کے شہر حیدرآباد اور سکھر میں قائم بجلی کی دو تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جبکہ جن دیگر آٹھ کمپنیوں کے بورڈز میں تبدیلی کی گئی ہے ان میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، اسلام آباد، ملتان، کوئٹہ، پشاور اور قبائلی علاوہ جات کی تقسیم کار کمپنیوں شامل ہیں۔
کوئٹہ کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران 138 ارب روپے نقصان ظاہر کیا گیا ہے جو کہ پاکستان بھر میں دیگر تمام کمپنیوں سے زیادہ ہے تاہم اب محفوظ علی خان کو اس کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ پشاور بجلی تقسیم کار کمپنی نے رواں مالی سال میں 137 ارب روپے نقصان ظاہر کیا اور یہاں حکومت نے اب علی گلفزار کو بیک وقت پشاور، ہزارہ اور قبائلی علاقہ جات کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیصل آباد بجلی کی تقسیم کار کمپنی کی جانب سے 17 ارب روپے نقصان ظاہر کرنے کے بعد حکومت نے عمران ظفر کو اس کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ گوجرانوالہ بجلی تقسیم کار کمپنی کا نیا چیئرمین طاہر مسعود کو مقرر کیا گیا ہے- ادھر ملتان بجلی تقسیم کار کمپنی کے نئے چیئرمین عامر ضیا ہوں گے۔
پیر کے روز وفاقی حکومت نے ملک بھر میں بجلی تقسیم کرنے والی 8کمپنیوں کے بورڈز میں تعینات کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے، واضح رہے ان تمام افسران کو پی ڈی ایم کی گزشتہ دور حکومت میں تعینات کیا گیا تھا۔ ان بورڈ میں تعینات افسران پر الزام ہے کہ وہ رواں مالی سال کے دوران توانائی کے شعبے میں ہونے والے 589 ارب روپے نقصان کے ذمہ دار ہیں۔
وفاقی حکومت نے اب فیصلہ کیا ہے ان بورڈز میں ملٹری اور دیگر انٹیلی جنس اداروں سے افسران کو تعینات کیا جائے گا تاکہ ان کمپنیوں کی انتظامی صلاحیتوں میں بہتری آسکے، ان افسران کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کی جائے گی۔
علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے ڈسٹری بیوشن کمپنیز سپورٹ یونٹ (DSU) کے قیام کے بھی منظوری ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے نقصانات سے بچا جاسکے۔ اس یونٹ کے مشترکہ ڈائریکٹر متعلقہ مقام کے سیکٹر کمانڈر ہوں گے جبکہ اس میں آئی ایس آئی، ملٹری انٹیلی جنس اور انٹیلی جنس بیورو سے بھی افسران لیے جائیں گے۔
حکومت کے فیصلے کے بعد ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (MEPCO) میں پہلا ڈی ایس یو قائم بھی کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل کابینہ کمیٹی نے پاور ڈویڑن کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کی منظوری دی جس میں ان بورڈز میں متعین افسران کو فارغ سے کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم سندھ کے شہر حیدرآباد اور سکھر میں قائم بجلی کی دو تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈز میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے جبکہ جن دیگر آٹھ کمپنیوں کے بورڈز میں تبدیلی کی گئی ہے ان میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، اسلام آباد، ملتان، کوئٹہ، پشاور اور قبائلی علاوہ جات کی تقسیم کار کمپنیوں شامل ہیں۔
کوئٹہ کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران 138 ارب روپے نقصان ظاہر کیا گیا ہے جو کہ پاکستان بھر میں دیگر تمام کمپنیوں سے زیادہ ہے تاہم اب محفوظ علی خان کو اس کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ پشاور بجلی تقسیم کار کمپنی نے رواں مالی سال میں 137 ارب روپے نقصان ظاہر کیا اور یہاں حکومت نے اب علی گلفزار کو بیک وقت پشاور، ہزارہ اور قبائلی علاقہ جات کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیصل آباد بجلی کی تقسیم کار کمپنی کی جانب سے 17 ارب روپے نقصان ظاہر کرنے کے بعد حکومت نے عمران ظفر کو اس کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ گوجرانوالہ بجلی تقسیم کار کمپنی کا نیا چیئرمین طاہر مسعود کو مقرر کیا گیا ہے- ادھر ملتان بجلی تقسیم کار کمپنی کے نئے چیئرمین عامر ضیا ہوں گے۔