راولپنڈی پولیس نے ڈیڑھ سالہ بچے کو ایف آئی آر میں نامزد کردیا

کسٹمز حکام نے نامزد کیا، ہماری کوئی غلطی نہیں، پولیس

پولیس بھی ذمے دار ہے، چھاپے کے دوران پولیس کسٹمز کی مددگار تھی، کسٹم افسر. فوٹو: فائل

تھانہ گنج منڈی پولیس نے ننکاری بازار میں چھاپہ مار کر ڈیڑھ سالہ بچے کوایف آئی آرمیں نامزد کردیا۔

گزشتہ روزکسٹمز حکام نے عدالتی حکم پرگنج منڈی پولیس کے ہمراہ ننکاری بازارمیں اسمگل شدہ اشیاکی فروخت اور موجودگی کی اطلاع پرچھاپہ ماراجہاں انھیں تاجروں کی جانب سے مزاحمت کاسامنا کرناپڑا۔ اس حوالے سے ایکسپریس نے ایس ایچ او رانااکرم سے رابطہ کیاتو انھوں نے موقف اختیار کیاکہ وہ کام سے کہیں باہر گئے تھے۔ تھانے کی حدودمیں کوئی واقعہ ہواہے لیکن انھیں اس بارے میں علم نہیں۔


بعدازاں تھانہ گنج منڈی پولیس نے کسٹمزحکام کی مدعیت میں ایف آئی آردرج کی جس میں ڈیڑھ سالہ بچے کوبھی نامزدکر دیا جس پروالدین نے شدیداحتجاج کیا اور بچے کا برتھ سرٹیفکیٹ دکھایالیکن پولیس نے ذمے داری لینے سے انکارکر دیااور موقف اختیار کیا کہ کسٹمز حکام کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے جنھوںنے بچے کا بھی نام ایف آئی آرمیں درج کرایا ہے۔ اس بارے میں کسٹمز کے ایک سینئر افسرنے ایکسپریس کو بتایاکہ ایف آئی آرمیں بچے کانام شامل کرنے کی پولیس بھی ذمے دارہے کیونکہ چھاپے کے دوران پولیس بھی کسٹمزکی مدد کررہی تھی۔ ادھرمعلوم ہواہے کہ گنج منڈی پولیس نے افسران کے حکم پربچے کانام ایف آئی آرسے خارج کردیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 ماہ قبل لاہور پولیس نے بھی 9 ماہ کے بچے کے خلاف مقدمہ درج کر دیا تھا جس پر عدالت نے نوٹس لیتے ہوئے بچے کا نام ایف آئی آر سے خارج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
Load Next Story