کراچی رینجرز کا سی ٹی ڈی کے دفتر پر چھاپہ دو اہلکار گرفتار

سی ٹی ڈی ٹیم نے مبینہ ملزم علیان کو حراست میں لیا تھا جس کو رہا کرنے کیلئے تاوان کا مطالبہ کیا گیا

(فوٹو: فائل)

سندھ رینجرز نے سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپے کے دوران مبینہ ملزم کو لین دین پر چھوڑنے والی پولیس پارٹی کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق کائونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے 19 تاریخ کو بیرون ملک سے کراچی پہنچنے والے مبینہ ملزم علیان کو حراست میں لیا تھا جس کو رہا کرنے کیلئے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع سندھ رینجرز کو موصول ہوئی جس کے بعد سندھ رینجرز کے افسران نے سی ٹی ڈی کو رقم دینے کی حامی بھری۔

سندھ رینجرز کے افسران سی ٹی ڈی سول لائن کے دفتر رقم دینے پہنچے تو سی ٹی ڈی کا مخبر اسامہ ملزم علیان کے ساتھ مرکزی دروازے پر آگیا جس پر رینجرز نے سی ٹی ڈی کے دفتر کو گھیرے میں لے لیا اور سی ٹی ڈی کے اعلیٰ افسران کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔


اسامہ اور پولیس پارٹی میں شامل عمر خان رینجرز کو دیکھتے ہی فرار ہوگئے جبکہ سی ٹی ڈی کے سب انسپکٹر طاہر تنویر اور اے ایس آئی شاہد حسین کو گرفتار کرلیا گیا، تفتیش میں نا اہلی ثابت ہونے پر ایس ایچ او سی ٹی ڈی سول لائن امداد خواجہ کو معطل کردیا گیا۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی سول لائن نے 19 تاریخ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم کے کارندے کی اطلاع پر کارروائی کرکے علیان نامی شخص کو حراست میں لیا تھا، سی ٹی ڈی نے مبینہ ملزم سے تفتیش کی اور پھر پیسوں کے لین دین پر مبینہ ملزم کو چھوڑنے کی ڈیل کی گئی۔

سندھ رینجرز کو اطلاع ملی تو رینجرز کے افسران سی ٹی ڈی کے دفتر پہنچ گئے اور سب انسپکٹر طاہر تنویر اور اے ایس آئی شاہد حسین کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ پولیس پارٹی میں شامل پولیس کانسٹیبل عمر خان اور مخبر اسامہ فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ایس ایس پی سی ٹی ڈی آپریشن عمران شوکت نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ سندھ رینجرز نے افسران نے سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپے سے آگاہ کیا اور معاملے کی تفتیش کی گئی تو سی ٹی ڈی کے تین پولیس اہلکاروں کو اغوا برائے تاوان میں ملوث پایا گیا ہے جن کے خلاف 365-A کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور سی ٹی ڈی سول لائن کے ایس ایچ او امداد خواجہ کو معطل کردیا گیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشن سی ٹی ڈی عمران شوکت نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کے مخبر نے علیان نامی شہری کو چھوڑنے کیلئے عراق فون کیا اور تاوان کی رقم طلب کی جس کی تفتیش بھی کی جارہی ہے، پولیس پارٹی نے پانچ لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور ایک لاکھ روپے میں ڈیل کی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہیں۔
Load Next Story