سی ٹی ڈی افسران کے اثاثوں کی تحقیقات کا فیصلہ
ابتدائی طور پر سی ٹی ڈی کے دو افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سی ٹی ڈی سول لائن میں ملزم کو پیسے لے کر رہا کرنے والی پولیس پارٹی کی گرفتاری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ٹی ڈی کے افسران کے خلاف ڈیپارٹمنٹل انکوائری کا فیصلہ کرلیا۔
ابتدائی طور پر سی ٹی ڈی کے دو افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ایس ایس پی سی ٹی ڈی آپریشن عمران شوکت کو عہدے سے ہٹا کر سی پی او رپورٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جبکہ ڈی ایس پی سی ٹی ڈی آپریشن سہیل اختر سلہری کو بھی عہدے سے ہٹا کر سی پی او رپورٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
مزید پڑھیں؛ کراچی: رینجرز کا سی ٹی ڈی کے دفتر پر چھاپہ، دو اہلکار گرفتار
ذرائع نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے کاؤنٹر ٹیررازم میں عرصہ دراز سے تعینات افسران و اہلکاروں کے اثاثہ جات جس میں رہائش گاہ، بینک اکاؤنٹ، ان کی ذاتی گاڑیاں اور پاسپورٹ کی جانچ پڑتال کرا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ رینجرز نے سی ٹی ڈی سول لائن پر چھاپے کے دوران مبینہ ملزم کو لین دین پر چھوڑنے والی پولیس پارٹی کو گرفتار کیا تھا۔ سی ٹی ڈی نے 19 تاریخ کو بیرون ملک سے کراچی پہنچنے والے مبینہ ملزم علیان کو حراست میں لیا تھا جس کو رہا کرنے کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔