شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث متاثرین کے پاس علاقہ خالی کرنے کیلئے آخری دن
ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث متاثرہ خاندانوں نےعلاقہ خالی کرنے کے لئے مہلت میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث قبائلی متاثرین کی نقل مکانی جاری ہے تاہم آج ان کے پاس علاقوں کو خالی کرنے کا آج آخری دن ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ متاثرہ علاقوں سےلوگوں کونکالنے کاعمل شیڈول کے مطابق جاری ہے اور مقامی قبائلی ٹرکوں، ٹرالیوں اور دیگرچھوٹی بڑی گاڑیوں میں بنوں کی طرف سفرکررہے ہیں جب کہ سیدگی اورکھجوری چیک پوسٹ پرمتاثرین کی جانچ پڑتال اور رجسٹریشن کا عمل بھی جاری ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے رزمک اور میرعلی سے نقل مکانی کے لئے بدھ کا دن مخصوص کیا گیا تھا اور جمعرات کومتاثرین نے میرانشاہ علاقہ خالی کرنا تھا جب کہ آج دتہ خیل کےقبائل محفوظ مقامات پرمنتقل ہوں گے۔
گورنمنٹ اوربنوں انتظامیہ نے متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کےلیے سینکڑوں گاڑیاں شمالی وزیرستان بھجوائی ہیں تاہم بعض خاندان مال مویشیوں سمیت 30 گھنٹے پیدل چل کربنوں پہنچے ہیں، اب تک بنوں پہنچنے والے رجسٹرڈمتاثرین کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 728 ہے۔ ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث متاثرہ خاندانوں نےعلاقہ خالی کرنے کے لئے مہلت میں توسیع کرنے، ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور رجسٹریشن کے لئے تعینات اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب فاٹا ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی اورسیکورٹی فورسز نے قبائلی علاقے میں قائم کیمپوں کا انتظام سنبھال لیا ہے جہاں خیموں میں کھانے پینے، بجلی، صحت اور دیگرسہولیات فراہم کی گئی ہیں، تاہم کیمپوں میں قیام نہ کرنے والے متاثرین کو 12 ہزار روپے فی خاندان فراہم کئےجائیں گے، بنوں میں متاثرین کی دیکھ بھال کے انتظامات صوبائی حکومت کے ذمہ ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی متاثرین کو 7 ہزار روپے فی خاندان اورصحت کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ متاثرہ علاقوں سےلوگوں کونکالنے کاعمل شیڈول کے مطابق جاری ہے اور مقامی قبائلی ٹرکوں، ٹرالیوں اور دیگرچھوٹی بڑی گاڑیوں میں بنوں کی طرف سفرکررہے ہیں جب کہ سیدگی اورکھجوری چیک پوسٹ پرمتاثرین کی جانچ پڑتال اور رجسٹریشن کا عمل بھی جاری ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے رزمک اور میرعلی سے نقل مکانی کے لئے بدھ کا دن مخصوص کیا گیا تھا اور جمعرات کومتاثرین نے میرانشاہ علاقہ خالی کرنا تھا جب کہ آج دتہ خیل کےقبائل محفوظ مقامات پرمنتقل ہوں گے۔
گورنمنٹ اوربنوں انتظامیہ نے متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کےلیے سینکڑوں گاڑیاں شمالی وزیرستان بھجوائی ہیں تاہم بعض خاندان مال مویشیوں سمیت 30 گھنٹے پیدل چل کربنوں پہنچے ہیں، اب تک بنوں پہنچنے والے رجسٹرڈمتاثرین کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 728 ہے۔ ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث متاثرہ خاندانوں نےعلاقہ خالی کرنے کے لئے مہلت میں توسیع کرنے، ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور رجسٹریشن کے لئے تعینات اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب فاٹا ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی اورسیکورٹی فورسز نے قبائلی علاقے میں قائم کیمپوں کا انتظام سنبھال لیا ہے جہاں خیموں میں کھانے پینے، بجلی، صحت اور دیگرسہولیات فراہم کی گئی ہیں، تاہم کیمپوں میں قیام نہ کرنے والے متاثرین کو 12 ہزار روپے فی خاندان فراہم کئےجائیں گے، بنوں میں متاثرین کی دیکھ بھال کے انتظامات صوبائی حکومت کے ذمہ ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی متاثرین کو 7 ہزار روپے فی خاندان اورصحت کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔