اقوام متحدہ کے وفد کی پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات رؤف حسن کی عیادت

رؤف حسن گزشتہ روز حملے میں زخمی ہوئے، پی ٹی آئی نے تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کردیا


ویب ڈیسک May 22, 2024
فوٹو اسکرین گریپ

اقوام متحدہ کے وفد نے گزشتہ روز حملے میں زخمی ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن سے ملاقات کی اور اُن کی خیریت دریافت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا پانچ رکنی وفد رؤف حسن سے ملاقات کے لیے تحریک انصاف کے اسلام آباد میں قائم مرکزی سیکریٹ پہنچا جہاں وفد نے پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن کی خیریت دریافت کی۔

اطلاعات کے مطابق یو این وفد میں تین لوگ نیویارک اور دو اسلام آباد آفس سے تھے۔ ملاقات میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سیکریٹری جنرل عمر ایوب، خالد خورشید اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کےلیے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ

قبل ازیں رؤف حسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر خواجہ سراؤں نے حملہ نہیں کیا بلکہ حملہ آور بہت ہی تربیت یافتہ تھے اور اُن کا مقصد میرا گلا کاٹنا تھا تاہم وہ ناکام رہے جبکہ خواجہ سراؤں نے بھی حملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ ہمیں جان سے ماردیں مگر ہم اپنی جدوجہد اور بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل اسلام آباد کی مارکیٹ میں نجی چینل کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات پر نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُن کے چہرے پر گہرا زخم آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت رؤف حسن پر حملے کو پوری سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، وزیر قانون

تحریک انصاف اور اسلام آباد پولیس کے ذرائع نے اس حملے کو 'قاتلانہ' قرار دیا جبکہ تمام ہی سیاسی جماعتوں نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

اُدھر رؤف حسن کی درخواست پر اسلام آباد پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کیلیے پانچ ٹیمیں بھی تشکیل دے دی ہیں۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم بھی تحقیقات کےلیے تشکیل دی گئی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کیس کو میرٹ کی بنیاد پر حل کر کے اسے منطقی انجام تک جلد پہنچایا جائے گا، ایف آئی آر درخواست کے مطابق من و عن درج کی گئی جبکہ اب کیس کی تفتیش بھی پیشہ وارانہ طریقے سے کی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں