بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی کابینہ نے منظوری دی، ترجمان بلوچستان حکومت
بلوچستان حکومت نے مسلمان طالب علموں کیلیے اسکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس 21 اور 22 مئی کو ہوا، جس میں کابینہ اراکین نے مختلف منصوبوں کی منظوری دی۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق کابینہ نے مسلم طالب علموں کیلیے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جس کے بعد اسکولوں میں دیگر مضامین کے ساتھ قرآن مجید کی تعلیم بھی دی جائے گی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے انتظامی امور اور مفاد عامہ سے متعلق منصوبوں کی منظوری دی جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کیلیے وزیراعلیٰ نے جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے دونوں شعبوں میں افسران اور ملازمین کی ترقیوں کو کارکردگی سے مشروط کردیا اس کے علاوہ کابینہ نے کم عمری میں شادی کی روک تھام اور گھریلو تشدد کے خاتمے کے لیے ترمیمی بل کی منظوری بھی دے دی۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس 21 اور 22 مئی کو ہوا، جس میں کابینہ اراکین نے مختلف منصوبوں کی منظوری دی۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق کابینہ نے مسلم طالب علموں کیلیے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جس کے بعد اسکولوں میں دیگر مضامین کے ساتھ قرآن مجید کی تعلیم بھی دی جائے گی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے انتظامی امور اور مفاد عامہ سے متعلق منصوبوں کی منظوری دی جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کیلیے وزیراعلیٰ نے جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے دونوں شعبوں میں افسران اور ملازمین کی ترقیوں کو کارکردگی سے مشروط کردیا اس کے علاوہ کابینہ نے کم عمری میں شادی کی روک تھام اور گھریلو تشدد کے خاتمے کے لیے ترمیمی بل کی منظوری بھی دے دی۔