وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم

ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں، پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، خامنہ ای

آیت اللہ خامنہ ای نے وزیراعظم سے ملاقات کے دوران حکومت اور عوام کے جذبات پر شکریہ ادا کیا—فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے تہران میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات میں صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا کے انتقال پر تعزیت کی جہاں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے حوالے مرحوم صدر کا وژن جاری رکھنے کا عزم کیا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی اور اس دوران وزیراعظم نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے الم ناک انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی ایک وژنری رہنما تھے جنہوں نے اپنے ملک اور اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔

مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کے اپریل 2024 میں کیے گئے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان اور ایران کے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے میں ان کے قابل تعریف کردار کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے کہا ہم پاک-ایران تعلقات مزید مستحکم کرنے اور دو طرفہ تجارت بڑھانے کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر کا وژن کو جاری رکھیں گے۔


انہوں نے کہا کہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر اپنے ایرانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور برادر ملک ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ دوستی اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کے اتحاد اور غزہ کے محصور عوام کے لیے صدر ابراہیم رئیسی کی خدمات تاریخ میں لکھی جائیں گی۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے جذبات کے اظہار کو محسوس کرتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور ہم پاک-ایران تعلقات کے حوالے سے مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے وژن کو آگے بڑھائیں گے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ وی کو پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی۔

ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
Load Next Story