پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 30 مئی کو خلا میں بھیجنے کا اعلان
خلائی مشن سے ٹی وی نشریات، موبائل نیٹ ورکنگ شمالی علاقوں و دور افتادہ علاقوں میں فائبرآپٹک جیسی سہولیات بھی ممکن ہوگی
پاکستان اور چین کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کیا جانے والا سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون 30 مئی کو لانچ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے رواں ماہ ایک اور ملٹی مشن سیٹلائٹ متعارف کرانے کا اعلان کردیا جسے پاکستان اور چین کے انجینئرز نے ملکر تیار کیا ہے، سیٹلائٹ کے کچھ پرزہ جات مکمل طورپر پاکستان میں تیارہوئے ہیں۔
نیا خلائی مشن بیک وقت ٹی وی نشریات،براڈ بینڈ،موبائل نیٹ ورکنگ کے لیے کارآمد ثابت ہوگا جبکہ اس کے ذریعے شمالی علاقہ جات سمیت ملک کے دوردرازمقامات پرفائبرآپٹک جیسی سہولیات بھی ممکن ہوگی اور اگلے15برسوں تک کی عمرومعیاد رکھنے والا سیٹلائٹ اے بینڈ 10 گیگا بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔
پاک سیٹ ایم ایم ون زمین پرموبائل نیٹ ورکنگ میں کسی تیکنیکی خرابی کے سبب بیک اپ کے طورپرکام کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے بتایا کہ کمیونیکیشن ملٹی مشن کو چین کے وینچانگ لانچ سینٹر سےخلا میں بھیجا جائے گا۔
پاک سیٹ ایم ایم ون سیٹلائٹ سپارکواورچائنیز ائیرواسپیس انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے بنایا گیاہے،جوکہ اگلے15 برس تک کام کرے گا،پاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان کے طول وعرض میں ٹی وی نشریات،موبائل فون سروس اوربراڈبینڈ نیٹ ورکنگ سمیت متفرق امورانجام دے گا۔
لانچنگ کے بعد ممکنہ طورپررواں برس اگست میں سیٹلائٹ اپنی سروس فراہم کرنا شروع کردے گا، پاک سیٹ ایم ایم ون پورے پاکستان کو کوریج فراہم کرتے ہوئے کے اے بینڈ 10 گیگابائٹ بائٹس فی سیکنڈ صلاحیت کا حامل ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کے 2 کمیونیکیشن سیٹلائٹس خلا میں موجود ہیں،ان میں سے پہلا پاک سیٹ ون آر 2011 میں لانچ کیا گیاتھا،جس کی عمربھی 15سال تھی، جوسن 2026میں مکمل ہورہی ہے، پاک سیٹ ایم ایم ون کے پراجیکٹ ڈائریکٹرعثمان افتخارنے ایکسپریس نیوزسے بات چیت کے دوران بتایا کہ یہ سیٹلائٹ ملک کی کمیونیکیشن اور رابطے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے انتہائی معاون ثابت ہوگا اور یہ ملک کو ڈیجیٹل پاکستان میں تبدیل کرنے میں اہم قدم ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس کا تصورمواصلات کے وسیع میدان میں ملک کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو مدنظررکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے،مشن کی خاص بات اور انفرادیت یہ ہے کہ یہ ہرقسم کے موسموں میں فعال رہےگا، بنیادی طور پر یہ پاکستان اورچین کا مشترکہ منصوبہ ہے،جس کے کچھ پرزہ جات کو مکمل طورپرپاکستان میں تیارکیاگیا ہے۔
ڈاکٹرعثمان افتخارکےمطابق مذکورہ مواصلاتی سیٹلائٹ ملک کے شمالی علاقہ جات اور بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں میں فائیبرآپٹیک جیسی عصرحاضرکی انتہائی اہم ضرورت کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوگا جبکہ موبائل نیٹ ورک میں کسی قسم کی تیکنیکی خرابی کی صورت میں اس مواصلاتی سیارے سے استفادہ کیا جاسکےگا۔
قومی خلائی پروگرام 2047 کے تحت سپارکو کو پاکستان کے ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کو رواں ماہ چین کے سیٹلائٹ سے لانچ کرنے پر خوشی ہے، یہ سیٹلائٹ منصوبہ عوامی جمہوریہ چین اور پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کی علامت ہے۔