الٹرا پروسیسڈ غذائیں مٹاپے کے علاوہ اور کیا خطرات رکھتی ہیں

ان غذاؤں کی کھپت میں اضافہ ذہنی مسائل کے خطرات میں اضافے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے، تحقیق


ویب ڈیسک May 24, 2024

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں صرف مٹاپے کا ہی نہیں بلکہ فالج اور ڈیمینشیا سے متعلقہ یاد داشت یا سوچنے کے مسائل کا خطرہ بھی رکھتی ہیں۔

جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 30 ہزار سے زائد 45 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کا انتخاب کیا اور ان سے ان کے کھانے یا پینے کے متعلق سوالنامے پُر کروائے۔

تحقیق میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا بغیر پروسیس کی گئی یا معمولی سی پروسیس کی گئی غذاؤں (جیسے کہ سبزیاں، پھل اور بیف یا چکن کے چھوٹے ٹکڑے) کے ساتھ موازنہ کیا گیا۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کی کھپت میں 10 فی صد اضافہ ذہنی مسائل کے خطرات میں 16 فی صد اضافے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے۔ جبکہ فالج کے خطرات میں آٹھ فی صد اضافہ دیکھا گیا۔

بوسٹن میں قائم میساچوسیٹس جنرل ہاسپٹل سے تعلق رکھنے والے محقق ڈاکٹر ڈبلیو ٹیلر کمبرلے کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ غذا کے پروسیس ہونے کی نوعیت مجموعی دماغی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

الٹرا پروسیسڈ غذائیں عموماً فیکٹریوں میں بنی ہوئی غذائیں ہوتی ہیں جو بھرپور مقدار میں مٹھاس، چکنائی اور نمک رکھتی ہیں۔ ساتھ ہی ان کے ذائقے اور کھپت کا دورانیے کو بڑھانے کے لیے بڑی مقدار میں اجزاء ملائے جاتے ہیں۔

کلیولینڈ کلینک کے مطابق ماضی کے مطالعوں میں الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا قلبی مرض، مٹاپے اور ٹائپ 2 ذیا بیطس کے اضافی خطرات سے تعلق پہلے ہی دیکھا جا چکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں