طالبہ کو ہراساں کرنے پرجامعہ کراچی نے طالب علم کا داخلہ منسوخ کردیا
واقعہ اسکول آف لاء میں دوران امتحان پیش آیا جب ایک طالب علم نے طالبہ کے سر سے ڈوپٹہ کھینچ لیا
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے طالبہ کو ہراساں کرنے اور اس کے سر سے ڈوپٹہ کھینچنے پر طالب علم کو یونیورسٹی سے خارج کردیا۔
مذکورہ فیصلہ جامعہ کراچی کی انضباطی کمیٹی کے جمعہ کو منعقدہ اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت بربنائے عہدہ کمیٹی کے سربراہ اور قائم مقام وائس چانسلر جسٹس(ر) حسن فیروز نے کی جبکہ دیگر اراکین میں مشیر امور طلبا ڈاکٹر نوشین، ڈاکٹر ثمر سلطانہ اور ڈاکٹر انتخاب الفت شامل تھے۔
واضح رہے کہ مذکورہ واقعہ بھی جمعہ کی صبح اسکول آف لاء میں دوران امتحان پیش آیا جب ایک طالب علم نے کمرہ امتحان میں موجود ایک طالبہ کے سر سے ڈوپٹہ کھینچ لیا جس سے موقع پر افراتفری پھیل گئی اور طالب علم نے موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم اسکول آف لاء کے عملے نے طالب علم کو پکڑ لیا۔
''ایکسپریس'' کے رابطہ کرنے پر جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر جسٹس (ر) حسن فیروز نے واقعے اور اس کے نتیجے میں طالب علم کو یونیورسٹی سے ہمیشہ کے لیے بے دخل کرنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے بتایا کہ جب واقعے کی اطلاع ملنے پر مشیر امور طلبا ڈاکٹر نوشین اسکول آف لاء پہنچی تو متاثرہ طالبہ نے اس واقعے سے انھیں تحریری طور پر آگاہ کیا تاہم جب مشیر امور طلبا نے اس فعل میں ملوث طالب علم سے بات کرنے کی کوشش کی تو اس نے بات کرنے سے انکار کردیا۔
انضباطی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ طالب علم کو کمیٹی کے سامنے بلانے کی ضرورت نہیں ہے اور کمیٹی نے مشترکہ طور پر ایل ایل بی نویں سیمسٹر میں زیر تعلیم مذکورہ طالبعلم کو جامعہ کراچی سے مستقل طور پر بے دخل کرتے ہوئے اس کا داخلہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اجلاس کی روداد تیار کرکے رجسٹرار جامعہ کراچی کو نوٹیفکیشن کے اجرا کی ہدایت کردی گئی ہے۔