عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے مفتاح اسماعیل

خان صاحب کوموجودہ اسٹیبلشمنٹ سے مسئلہ ہے کیونکہ ان کے حق میں نہیں،اشارہ ملتے ہی ان کے ساتھ ہوجائیں گے، سابق وزیر خزانہ

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کسی کو تو نہ کہنا پڑے گا—فوٹو: فائل

سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک کے سیاسی و معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں اور وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے، اشارہ ملتے ہی ساتھ ہوجائیں گے۔

کراچی میں حبیب پبلک المنائی ایسوسی ایشن کے ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے معاشی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ زری اور مالی حالات درست ہوئے بغیر کوئی ملک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 20سال وہی سرمایہ کاری آئی جسے پاکستان میں فروخت ہونا ہوتا ہے، کسی ملک نے ایسی سرمایہ کاری نہیں کی، جس سے مصنوعات تیار کرکے برآمدات ہوئی ہوں۔

سابق وزیرخزنہ نے کہا کہ کوئی معاشی پالیسی ایسی نہیں جو پاکستان کو ترقی دے سکے، کرپشن اگر صفر ہوجائے تب بھی پاکستان امیر نہیں ہوسکے گا، کوئی کاروبار دوستوں سے قرض لے کر نہیں چلایا جاسکتا ہے، کاروبار صرف بینک سے قرض لے کر چلانا ممکن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری آسان کردیں وہ آئے گی، پاکستان میں 10سال عمر کے 78فیصد بچے دو جملے نہیں پڑھ سکتے۔

مفتاح اسماعیل نے عمران خان کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں، وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے، خان صاحب اینٹی اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ اینٹی کرنٹ اسٹیبلشمنٹ ہیں۔


عمران خان نے 2011 میں جلسہ بھی اسٹیبلشمنٹ کے زور پر کیا تھا، اس وقت سیاست پرو اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہورہی ہے، عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں ہے، خان صاحب کو اشارہ ملے گا تو پھر سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو آپ کو لائے گا وہ آپ کو نکالے گا، خان صاحب کو موجودہ اسٹیبلشمنٹ سے مسئلہ ہے کیونکہ وہ ان کے حق میں نہیں ہے، خان صاحب کے دور میں بھی انگوٹھی کا واقعہ ہوا تھا۔

مسلم لیگ(ن) کے سابق رہنما نے کہا کہ میاں صاحب نے کہا پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی، ڈار صاحب کو وزیر بننے کا شوق تھا، شہباز شریف کچھ بھی نہ بول سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے پاس نہ جانا اسد عمر کی غلطی تھی، قیمت نہ بڑھا کر 110 ارب روپے کا خرچ کیا، پوری سول حکومت 40 ارب میں چلتی ہے۔

نئی جماعت بنانے کی تیاری کرنے والے سیاسی رہنما نے مزید کہا کہ ہمیں وزارتیں مل سکتی تھی لیکن ہم ان شااللہ ووٹوں سے آئیں گے، حکومت میں نہیں آئے تو نہیں آئے مگر آرمی کا شکر گزار ہوں ان کی وجہ سے ہم شام جیسے نہیں ہیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کسی کو تو نہ کہنا پڑے گا، نواز شریف کو بھی نہ کہنا تھا، اگر میاں صاحب 9 فروی کو کہتے کہ میں ہار گیا تو وہ ان کی جیت ہوتی۔
Load Next Story