رواں سال کا تیسرا پولیو کیس رپورٹ تین شہروں کے سیوریج میں وائرس کی بھی تصدیق
بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ کی رہائشی بچی کو 20 اپریل کو علامات ظاہر ہوئیں تھیں
محکمہ صحت نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال کا تیسرا پولیو کیس قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوا ہے جبکہ حیدرآباد چمن اور پشتین کے سیوریج پانی میں بھی وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ کی رہائشی بچی میں معذوری کی علامات 20 اپریل کو ظاہر ہوئیں جس کے بعد وہ بہت تیزی کے ساتھ اباہجی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
ترجمان محخمہ صحت نے بتایا کہ بچی سے حاصل کیے گئے نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کی جینیات کے حوالے سے تحقیق ابھی جاری ہے۔
وزیر اعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت نے ایک اور پولیو کیس رپورٹ ہونے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ایک ایسا موذی مرض ہے جو نہ صرف بچے بلکہ پورے خاندان کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ پولیو ورکرز جب بھی آپ کی دہلیز پر آئیں تو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔
دوسری جانب نیشنل پولیو لیبارٹری نے تین شہروں کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد، چمن، پشین کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، مذکورہ علاقوں سے نمونے 6 اور 7 مئی کو لیے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیوریج لائنز میں وائلڈ پولیو وائرس ون وائے بی تھری اے کی تصدیق ہوئی، حیدرآباد کے علاقہ قادر پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج پولیو پازیٹو آیا، جس کے بعد رواں سال حیدر آباد کے 7 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں۔
چمن کے علاقے ہادی پاکٹ انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو آیا ہے، رواں سال چمن کے دس سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پشین کے علاقہ طروا کی سیوریج لائنز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد اب تک رواں سال میں چار بار لیے گئے سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2024 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 140 تک پہنچ گئی جبکہ رواں سال 38 اضلاع کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ ہو چکی ہے۔ اس کے برعکس گزشتہ برس 28 اضلاع کے 126 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے تھے۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ کی رہائشی بچی میں معذوری کی علامات 20 اپریل کو ظاہر ہوئیں جس کے بعد وہ بہت تیزی کے ساتھ اباہجی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
ترجمان محخمہ صحت نے بتایا کہ بچی سے حاصل کیے گئے نمونوں میں پائے جانے والے وائرس کی جینیات کے حوالے سے تحقیق ابھی جاری ہے۔
وزیر اعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت نے ایک اور پولیو کیس رپورٹ ہونے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو ایک ایسا موذی مرض ہے جو نہ صرف بچے بلکہ پورے خاندان کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ پولیو ورکرز جب بھی آپ کی دہلیز پر آئیں تو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔
دوسری جانب نیشنل پولیو لیبارٹری نے تین شہروں کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق حیدرآباد، چمن، پشین کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، مذکورہ علاقوں سے نمونے 6 اور 7 مئی کو لیے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیوریج لائنز میں وائلڈ پولیو وائرس ون وائے بی تھری اے کی تصدیق ہوئی، حیدرآباد کے علاقہ قادر پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج پولیو پازیٹو آیا، جس کے بعد رواں سال حیدر آباد کے 7 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں۔
چمن کے علاقے ہادی پاکٹ انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو آیا ہے، رواں سال چمن کے دس سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پشین کے علاقہ طروا کی سیوریج لائنز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد اب تک رواں سال میں چار بار لیے گئے سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2024 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 140 تک پہنچ گئی جبکہ رواں سال 38 اضلاع کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ ہو چکی ہے۔ اس کے برعکس گزشتہ برس 28 اضلاع کے 126 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے تھے۔