مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس امراض قلب کا باعث بن سکتے ہیں تحقیق
تحقیق کیلئے برطانیہ میں 40 سے 69 سال کی عمر کے 415,000 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا
مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کو اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا ایک بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے جو کہ صحتِ قلب کیلئے مفید ہے تاہم اب ایک حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ یہ بات مکمل طور پر درست نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی ایم ایل میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا باقاعدگی سے استعمال اچھی صحت قلب والے لوگوں میں بھی فالج اور دل کی بے قاعدہ دھڑکنوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
ماہر امراض قلب اور نیشنل جیوش ہیلتھ میں امراض قلب کی روک تھام اور فلاح و بہبود کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اینڈریو فری مین نے بتایا کہ مچھلی کا تیل بہت کم تجویز کیا جاتا ہے اور اس کے بارے میں پیشہ ورانہ طبی اصولوں میں زیادہ تفصیل بھی نہیں ہے تاہم پھر بھی زیادہ تر لوگ یہ استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق کیلئے برطانیہ میں 40 سے 69 سال کی عمر کے 415,000 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جنہوں نے 12 سال تک مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس باقاعدگی سے لیے تھے۔
محققین نے پایا کہ اچھی قلب صحت کے باوجود ایسے لوگوں میں مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا باقاعدگی سے استعمال کرنے سے بےقاعدہ دھڑکنوں کا خطرہ 13 فیصد زیادہ تھا جبکہ فالج کا خطرہ 5 فیصد پایا گیا۔