زیادہ آنکھ رگڑنے کیوجہ سے نوجوان بصری مسائل کا شکار ٹرانسپلانٹ کروانا پڑگیا
محمد زبیدی اپنی آنکھوں کو اس وقت تک رگڑتے رہتے جب تک کہ وہ سرخ نہ ہوجاتی
ملائیشیا میں ایک نوجوان کی آنکھ بچپن سے زیادہ مَلنے سے خراب ہوگئی ہے جس کے بعد اس کی آنکھ کے حصے کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملائیشیا کے 21 سالہ محمد زبیدی نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ آنکھیں ضرورت سے زیادہ رگڑنے میں گزارا ہے کیونکہ انہیں پچپن سے ایک الرجی کی بیماری تھی۔
محمد زبیدی الرجی کی وجہ سے اپنی آنکھوں کو اس وقت تک رگڑتے جب تک کہ وہ سرخ نہ ہوجاتی لیکن اس کی وجہ سے ان کی نوجوانی میں سنگین نتائج برآمد ہوئے۔
15 سال کی عمر میں انہیں اپنی دائیں آنکھ میں دھندلا پن کا تجربہ ہونا شروع ہوگیا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ صورتحال خراب ہوتی گئی۔ آخرکار وہ ایک ڈاکٹر کے پاس گئے جہاں انہیں بتایا گیا کہ مسلسل آنکھ رگڑنے کی وجہ سے آنکھ کا کورنیا خراب ہوگیا ہے اور اب نئے کورنیا کی پیوندکاری درکار ہے۔
ٹرانسپلانٹ میں خراب شدہ کورنیا کو نکالا گیا اور اس کی جگہ ایک نیا کورنیا لگایا گیا۔ نوجوان کو جنرل اینستھیزیا کے تحت سُن رکھا گیا تاکہ درد نہ ہو۔ ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ وہ ایک دو مہینوں میں اپنی آنکھ کھولنے کے قابل ہو جائیں گے تاہم مکمل صحت یاب ہونے میں سالوں لگیں گے۔