حصص مارکیٹ میں محدود تیزی 17 پوائنٹس ریکور
انڈیکس28691پر بند، بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں بڑھنے کے باوجود2.3ارب کا نقصان
سانحہ لاہور کے بعد پنجاب میںحکومتی سطح پر تبدیلیوں کے علاوہ ٹیلی کام سیکٹر میں مستقل فروخت کا رحجان غالب ہونے سے کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو کاروباری صورتحال اتارچڑھائو کے بعد محدود پیمانے پر تیزی رونما ہوئی جس سے53.70 فیصد حصص کی قیمتیں اگرچہ بڑھ گئیں لیکن دیگر انڈیکسز میں کمی کے باعث سرمایہ کاروں کے2 ارب 32 کروڑ65 لاکھ76 ہزار645 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں صورتحال دوبارہ بہتری کی جانب گامزن ہورہی ہے لیکن ملک کے سیاسی افق پریومیہ بنیادوں پررونما ہونے والی تبدیلیوں اوردہشت گردی کے واقعات وسانحات مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کررہے ہیں، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر167 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں ٹیلی کام سمیت انڈیکس کے دیگر آئٹموں میں فروخت کی شدت بڑھنے سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 40 لاکھ23 ہزار298 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے4 لاکھ45 ہزار123 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے14 لاکھ98 ہزار536 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 20 لاکھ79 ہزار639 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس17.47 پوائنٹس اضافے سے 28691.84 ہوگیا،اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس 11.40 پوائنٹس کی کمی سے19705.78 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 77.75 پوائنٹس کی کمی سے45993.30 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 41.17 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ37 لاکھ33 ہزار 880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار324 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں174 کے بھائو میں اضافہ، 126 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں صورتحال دوبارہ بہتری کی جانب گامزن ہورہی ہے لیکن ملک کے سیاسی افق پریومیہ بنیادوں پررونما ہونے والی تبدیلیوں اوردہشت گردی کے واقعات وسانحات مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کررہے ہیں، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر167 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں ٹیلی کام سمیت انڈیکس کے دیگر آئٹموں میں فروخت کی شدت بڑھنے سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 40 لاکھ23 ہزار298 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے4 لاکھ45 ہزار123 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے14 لاکھ98 ہزار536 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے 20 لاکھ79 ہزار639 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس17.47 پوائنٹس اضافے سے 28691.84 ہوگیا،اسکے برعکس کے ایس ای30 انڈیکس 11.40 پوائنٹس کی کمی سے19705.78 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 77.75 پوائنٹس کی کمی سے45993.30 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 41.17 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ37 لاکھ33 ہزار 880 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار324 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں174 کے بھائو میں اضافہ، 126 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔