ہر طرف دھوکہ ہی دھوکہ
بھاری آواز والے کے لہجے میں کچھ تھا جس نے مجھے خوفزدہ کر دیا تھا
'' آپ کتنے واٹس ایپ کے گروپوں میں ہیں؟'' کال کرنے والے نے سوال کیا۔
'' درجنوں ہوں گے...'' میرے منہ سے جواب پھسل گیا، '' مگرآپ کون ہیں پوچھنے والے؟''
'' میں اپنا فرض پورا کر رہا ہوں میم، مجھے چیک کرنا ہے کہ جن گروپوں میں سیاسی موضوعات پر اور حکومت مخالف پوسٹ شئیر کی جاتی ہیں ، ان میں کون کون لوگ ہیں اور انہیں وارننگ دینا ہمارا مقصد ہے، اگر آپ نے اس وارننگ کے بعد بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں تو آپ کا فون ضبط ہو سکتا ہے اور اس سے زیادہ بھی ۔''
بھاری آواز والے کے لہجے میں کچھ تھا جس نے مجھے خوفزدہ کر دیا تھا۔'' میں تو کسی ایسے گروپ میں نہیں ہوں جو حکومت مخالف باتیں شئیر کرتا ہوں یا اس میں سیاست پر گفتگو ہوتی ہے۔'' میں نے جواب دیا۔'' آپ کا نام اس فہرست میں ہے جو مشکوک لوگوں کی ہے میم ، میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں کہ آپ کا نام اس فہرست سے خارج ہو جائے، یہ تو آپ وضاحت کر رہی ہیں کہ آپ کا کوئی سیاسی عمل دخل نہیں ہے مگر جہاں سے میں کال کر رہا ہوں وہاں پر آپ کے خلاف پورا کیس بنا ہوا ہے۔''
'' اگر آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ میری مدد کر سکتے ہیں تو بتائیں کہ آپ میرا نام کیسے اس فہرست سے خارج کروا سکتے ہیں؟'' میںنے پوچھا، '' پہلے تو آپ اپنا نام پتا بتائیں۔''
'' میم میں جس محکمے میں ہوں اس میں ہمارے نام بھی اصلی نہیں ہوتے اور آپ کو ہمارے نام سے نہیں بلکہ کام سے غرض ہونا چاہئے۔'' جواب آیا ۔
''اوکے، آپ بتائیں کہ کس طرح میرا نام اس فہرست سے خارج ہو گا؟''
'' بہت تھوڑی سی رقم خرچ ہو گی میم، وہ بھی اس لئے کہ جن لوگوں نے فائلوں میںسے نام خارج کرنا ہوتا ہے ان کا کمیشن ہوتا ہے، اس کے بغیر وہ ہماری بھی نہیں سنتے۔''
'' اچھا، حیرت ہے کہ آپ اتنے بااثر اور بااختیار ہیں اور آپ کو بھی کسی محکمے میںکام کروانے کے لئے کمیشن دینا پڑتا ہے؟''
'' ہر طرف یہی ہو رہا ہے میم۔''
'' کتنا خرچہ آئے گا؟'' میں نے سوال کیا۔
'' پچیس ہزار سے کام بن جائے گا۔ یہ رقم آپ آن لائن ٹرانسفر کر سکتی ہیں ۔ ''
'' میںتو آپ کو نقد ہی دے سکتی ہوں ، آپ خود آ کر لے جائیں یا کسی کو بھجوا دیں۔''
'' میم ہم نقد رقوم تو نہیں لے سکتے، آپ کو آن لائن ہی ٹرانسفر کرنا ہو گا۔''
'' میں تو آن لائن بنکنگ کی سہولت استعمال ہی نہیں کرتی۔'' میںنے غلط بیانی کی۔
'' آپ کے گھر سے کوئی بھی اس اکاؤنٹ میں رقم بھجوا سکتا ہے۔'' اس نے اصرار کیا۔
'' میںنے آپ کو بتا دیا ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی آن لائن بنکنگ کی سہولت استعمال نہیں کرتا، ہم اب بھی بنک کی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر بل جمع کرواتے ہیں۔'' ...'' حیرت ہے میم۔''
'' چلیں آپ ورطہء حیرت میں رہیں، میرے پاس فالتو وقت نہیں ہے آپ کی بکواسیات سننے کے لئے۔ آپ جیسے لوگ ہی ہیں جو اپنی غلط حرکتوں کی وجہ سی محکموں کو بدنام کرتے ہیں۔ آپ کر لیں میری سم کو بلاک، فون چھین کر لے جائیں اور چاہیں تو مجھے بھی گرفتار کروا دیں مگر میں آپ کو ایک چونی بھی بھیجنے والی نہیں ہوں۔ وہ اور لوگ ہیں جو آپ کے ہاتھوں بے وقوف بن جاتے ہیں اور لٹ جاتے ہیں۔'' میں نے کہہ کر اس کے منہ پر فون بند کر دیا۔
کل شام ہی بیٹی کی کال آئی کہ کیا ہم میں سے کسی اور کو بھی یہ پیغام موصول ہوا ہے کہ آپ ٹیکس ادا نہیں کرتے اس لئے آپ کا فون بند کر دیا جائے گا۔ میںنے اسے بتایا کہ ہم میں سے سے کسی کو ایسا پیغام نہیں آیا۔ اس نے بتایا کہ اسے کسی نمبر سے کال آئی، اس کا کوڈ لاہور شہر کا ہی تھا اور اس نے کہا کہ آپ کا فون پی ٹی اے سے مستند نہیں ہے اس لئے اسے منقطع کیا جائے گا۔ جس فون کو اس نے انتہائی جائز طریقے سے خریدا تھااور دو سال سے زائد عرصے سے استعمال کر رہی ہے اس کے بارے میں اب کسی کو خیال آیا ہے کہ اسے منقطع کرنا ہے۔ وہ بھی سمجھ گئی تھی کہ وہ کوئی فراڈیا تھا جس نے کال کی تھی۔
بیٹی نے فون بند کردیا، چند لمحوںمیں ہی اسے دوبارہ کال آئی مگر وہ کال جس نمبر سے تھی اسے سن کر آپ بھی حیرت زدہ رہ جائیں گے کہ وہ کال اس کے اپنے ہی فون نمبر سے تھی۔اسے پورا یقین ہو گیا تھا کہ اس کا فون کسی نے ہیک کیا ہو گا یا کوئی نیا فراڈ ہے، اس نے فون اٹھایا تو اسی شخص نے اسے کہا کہ دیکھ لیں ، آپ کو کال آپ ہی کے نمبر سے آئی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ یہ کوئی scam نہیں ہے بلکہ ہمیں واقعی اختیار ہے آپ کے فون کو بند کرنے کا اور آپ کی سم کو کینسل کرنے کا، بیٹی نے پھر کچھ کہے بغیر فون بند کر دیا۔
آپ بتائیں کہ کیاکیا جائے، ہر طرف دھوکہ ہی دھوکہ ہے، بنکوں سے جعلی کالیں آتی ہیں اور سادہ لوح لوگوں سے وہ معلومات اگلوا لی جاتی ہیں جو کہ کسی کو نہیں بتانا چاہئیں، کال کے دوران ہی بنک اکاؤنٹ خالی کر دئیے جاتے ہیں اور جہاں رقوم منتقل ہوتی ہیں وہ بیرون ممالک کے اکاؤنٹ نکلتے ہیں۔ آپ کو ای میل آتی ہے کہ بیرون ملک میں آپ کا کوئی قریبی رشتہ دار مشکل میں گرفتار ہے، اس کے لئے فلاں اکاؤنٹ میں فوری رقم ٹرانسفر کریں ۔
کوئی کال کر کے کہتا ہے کہ آپ کا بیٹا سڑک پر کسی گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہو گیا ہے اور ہسپتال سے جو ایمبو لینس آئی ہے وہ اسے سڑک سے اٹھا کر گاڑی میں ڈالنے کا بھی بیس ہزار مانگ رہی ہیں، جلدی سے اتنی رقم اس اکاؤنٹ میں بھیج دیں کہیں آپ کا بیٹا زیادہ خون بہنے سے ... آپ اس صورت حال میں اس کو غیب سے مدد سمجھتے ہیں کہ جس نے کال کر کے آپ کو اطلاع کر دی، کچھ سوچے سمجھے بغیر آپ رقم ٹرانسفر کر دیتے ہیں اور اس کے بعد آپ کو یاد آتا ہے کہ بیٹے کے نمبر پر کال کر کے چیک ہی کیا جائے، اس کال سے ہی آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ لٹ گئے ہیں۔
'' درجنوں ہوں گے...'' میرے منہ سے جواب پھسل گیا، '' مگرآپ کون ہیں پوچھنے والے؟''
'' میں اپنا فرض پورا کر رہا ہوں میم، مجھے چیک کرنا ہے کہ جن گروپوں میں سیاسی موضوعات پر اور حکومت مخالف پوسٹ شئیر کی جاتی ہیں ، ان میں کون کون لوگ ہیں اور انہیں وارننگ دینا ہمارا مقصد ہے، اگر آپ نے اس وارننگ کے بعد بھی اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں تو آپ کا فون ضبط ہو سکتا ہے اور اس سے زیادہ بھی ۔''
بھاری آواز والے کے لہجے میں کچھ تھا جس نے مجھے خوفزدہ کر دیا تھا۔'' میں تو کسی ایسے گروپ میں نہیں ہوں جو حکومت مخالف باتیں شئیر کرتا ہوں یا اس میں سیاست پر گفتگو ہوتی ہے۔'' میں نے جواب دیا۔'' آپ کا نام اس فہرست میں ہے جو مشکوک لوگوں کی ہے میم ، میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں کہ آپ کا نام اس فہرست سے خارج ہو جائے، یہ تو آپ وضاحت کر رہی ہیں کہ آپ کا کوئی سیاسی عمل دخل نہیں ہے مگر جہاں سے میں کال کر رہا ہوں وہاں پر آپ کے خلاف پورا کیس بنا ہوا ہے۔''
'' اگر آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ میری مدد کر سکتے ہیں تو بتائیں کہ آپ میرا نام کیسے اس فہرست سے خارج کروا سکتے ہیں؟'' میںنے پوچھا، '' پہلے تو آپ اپنا نام پتا بتائیں۔''
'' میم میں جس محکمے میں ہوں اس میں ہمارے نام بھی اصلی نہیں ہوتے اور آپ کو ہمارے نام سے نہیں بلکہ کام سے غرض ہونا چاہئے۔'' جواب آیا ۔
''اوکے، آپ بتائیں کہ کس طرح میرا نام اس فہرست سے خارج ہو گا؟''
'' بہت تھوڑی سی رقم خرچ ہو گی میم، وہ بھی اس لئے کہ جن لوگوں نے فائلوں میںسے نام خارج کرنا ہوتا ہے ان کا کمیشن ہوتا ہے، اس کے بغیر وہ ہماری بھی نہیں سنتے۔''
'' اچھا، حیرت ہے کہ آپ اتنے بااثر اور بااختیار ہیں اور آپ کو بھی کسی محکمے میںکام کروانے کے لئے کمیشن دینا پڑتا ہے؟''
'' ہر طرف یہی ہو رہا ہے میم۔''
'' کتنا خرچہ آئے گا؟'' میں نے سوال کیا۔
'' پچیس ہزار سے کام بن جائے گا۔ یہ رقم آپ آن لائن ٹرانسفر کر سکتی ہیں ۔ ''
'' میںتو آپ کو نقد ہی دے سکتی ہوں ، آپ خود آ کر لے جائیں یا کسی کو بھجوا دیں۔''
'' میم ہم نقد رقوم تو نہیں لے سکتے، آپ کو آن لائن ہی ٹرانسفر کرنا ہو گا۔''
'' میں تو آن لائن بنکنگ کی سہولت استعمال ہی نہیں کرتی۔'' میںنے غلط بیانی کی۔
'' آپ کے گھر سے کوئی بھی اس اکاؤنٹ میں رقم بھجوا سکتا ہے۔'' اس نے اصرار کیا۔
'' میںنے آپ کو بتا دیا ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی آن لائن بنکنگ کی سہولت استعمال نہیں کرتا، ہم اب بھی بنک کی لمبی قطاروں میں کھڑے ہو کر بل جمع کرواتے ہیں۔'' ...'' حیرت ہے میم۔''
'' چلیں آپ ورطہء حیرت میں رہیں، میرے پاس فالتو وقت نہیں ہے آپ کی بکواسیات سننے کے لئے۔ آپ جیسے لوگ ہی ہیں جو اپنی غلط حرکتوں کی وجہ سی محکموں کو بدنام کرتے ہیں۔ آپ کر لیں میری سم کو بلاک، فون چھین کر لے جائیں اور چاہیں تو مجھے بھی گرفتار کروا دیں مگر میں آپ کو ایک چونی بھی بھیجنے والی نہیں ہوں۔ وہ اور لوگ ہیں جو آپ کے ہاتھوں بے وقوف بن جاتے ہیں اور لٹ جاتے ہیں۔'' میں نے کہہ کر اس کے منہ پر فون بند کر دیا۔
کل شام ہی بیٹی کی کال آئی کہ کیا ہم میں سے کسی اور کو بھی یہ پیغام موصول ہوا ہے کہ آپ ٹیکس ادا نہیں کرتے اس لئے آپ کا فون بند کر دیا جائے گا۔ میںنے اسے بتایا کہ ہم میں سے سے کسی کو ایسا پیغام نہیں آیا۔ اس نے بتایا کہ اسے کسی نمبر سے کال آئی، اس کا کوڈ لاہور شہر کا ہی تھا اور اس نے کہا کہ آپ کا فون پی ٹی اے سے مستند نہیں ہے اس لئے اسے منقطع کیا جائے گا۔ جس فون کو اس نے انتہائی جائز طریقے سے خریدا تھااور دو سال سے زائد عرصے سے استعمال کر رہی ہے اس کے بارے میں اب کسی کو خیال آیا ہے کہ اسے منقطع کرنا ہے۔ وہ بھی سمجھ گئی تھی کہ وہ کوئی فراڈیا تھا جس نے کال کی تھی۔
بیٹی نے فون بند کردیا، چند لمحوںمیں ہی اسے دوبارہ کال آئی مگر وہ کال جس نمبر سے تھی اسے سن کر آپ بھی حیرت زدہ رہ جائیں گے کہ وہ کال اس کے اپنے ہی فون نمبر سے تھی۔اسے پورا یقین ہو گیا تھا کہ اس کا فون کسی نے ہیک کیا ہو گا یا کوئی نیا فراڈ ہے، اس نے فون اٹھایا تو اسی شخص نے اسے کہا کہ دیکھ لیں ، آپ کو کال آپ ہی کے نمبر سے آئی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ یہ کوئی scam نہیں ہے بلکہ ہمیں واقعی اختیار ہے آپ کے فون کو بند کرنے کا اور آپ کی سم کو کینسل کرنے کا، بیٹی نے پھر کچھ کہے بغیر فون بند کر دیا۔
آپ بتائیں کہ کیاکیا جائے، ہر طرف دھوکہ ہی دھوکہ ہے، بنکوں سے جعلی کالیں آتی ہیں اور سادہ لوح لوگوں سے وہ معلومات اگلوا لی جاتی ہیں جو کہ کسی کو نہیں بتانا چاہئیں، کال کے دوران ہی بنک اکاؤنٹ خالی کر دئیے جاتے ہیں اور جہاں رقوم منتقل ہوتی ہیں وہ بیرون ممالک کے اکاؤنٹ نکلتے ہیں۔ آپ کو ای میل آتی ہے کہ بیرون ملک میں آپ کا کوئی قریبی رشتہ دار مشکل میں گرفتار ہے، اس کے لئے فلاں اکاؤنٹ میں فوری رقم ٹرانسفر کریں ۔
کوئی کال کر کے کہتا ہے کہ آپ کا بیٹا سڑک پر کسی گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہو گیا ہے اور ہسپتال سے جو ایمبو لینس آئی ہے وہ اسے سڑک سے اٹھا کر گاڑی میں ڈالنے کا بھی بیس ہزار مانگ رہی ہیں، جلدی سے اتنی رقم اس اکاؤنٹ میں بھیج دیں کہیں آپ کا بیٹا زیادہ خون بہنے سے ... آپ اس صورت حال میں اس کو غیب سے مدد سمجھتے ہیں کہ جس نے کال کر کے آپ کو اطلاع کر دی، کچھ سوچے سمجھے بغیر آپ رقم ٹرانسفر کر دیتے ہیں اور اس کے بعد آپ کو یاد آتا ہے کہ بیٹے کے نمبر پر کال کر کے چیک ہی کیا جائے، اس کال سے ہی آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ لٹ گئے ہیں۔