بھارت جنوبی ایشیا میں میزائل ڈیولپمنٹ قاتل ہے جنرلر زبیرمحمود حیات

بھارت اپنے آئین کا نہیں بلکہ آر ایس اہس، وشوا ہندو پریشد اور دیگر خاندانوں کا نمائندہ ہے، سابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف


ویب ڈیسک May 28, 2024
جنرل(ر) زبیرمحمود حیات نے یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کیا—فوٹو: فائل

سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل(ر) زبیرمحمود حیات نے میزائل ٹیکنالوجی کی دوڑ کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت خطے میں میزائل ڈیولپمنٹ قاتل ہے اور نیٹ سیکیورٹی پرووائیڈر بننا چاہتا ہے۔

اسلام آباد میں یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل(ر) زبیر محمود حیات نے کہا کہ آج کا دن ہماری قوم کے جذبے اور محنت کا عکاس ہے، میزائل ایک تلوار کی مانند ہے تاہم دیکھنا ہو گا کہ قاتل کون ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں میزائل ڈیولپمنٹ کو اس قاتل کی صورت میں دیکھنا ہو گا، میرے ذاتی خیالات کے مطابق جنوبی ایشیا میں یہ قاتل بھارت ہے، بھارت اپنے آئین کا نہیں بلکہ آر ایس اہس، وشوا ہندو پریشد اور دیگر خاندانوں کا نمائندہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ ماضی میں مسلم بم کی بات کی جاتی تھی اب ہندو بم کا نعرہ سامنے ہے، بھارت اب اکھنڈ بھارت کے راستے پر گامزن ہے اور اسی وجہ سے ایک قاتل ہے، بھارت نازی اور فسطائی نظریات پر چل رہا ہے۔

جنرل (ر) زبیر محمود حیات کا کہنا تھا کہ بھارت جنوبی ایشیا میں نیٹ سیکیورٹی پروائیڈر بننا چاہتا ہے، 2024 کے بھارتی انتخابات میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 3 روز پہلے اپنے جذبات کا اظہار کیا، رام نامی میلے میں بھارتی وزیر اعظم کی تصاویر کو ایک بڑے دیوتا کے طور پر پیش کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی ایک بڑے دیوتا اور ہندو دیوتا رام کو ایک چھوٹے دیوتا کے طور پر پیش کیا گیا، ان کی ذہنیت ایک قاتل کی ذہنیت ہے، ہمیں اس تزویراتی ماحول کو سمجھنا ہو گا، جس میں ہم رہ رہے ہیں۔

سابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے کہا کہ بھارتی راہنما جے شنکر نے اپنے آپ کو ہنومان دیوتا سے تشبیہہ دی، انہوں نے کہا کہ حیسے ہنومان دیوتا نے طاقت حاصل کی،اسی طرح بھارت طاقت حاصل کر رہا ہے، اس کی ایک مثال بھارتی میزائک براہموس کا پاکستان میں گرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس طرح کے میزائلوں کے سیکیورٹی پروٹوکول سے واقف ہوں، بھارتی جوہری پروگرام جنوبی ایشیا میں تیزی سے بڑھنے والا جوہری پروگرام ہے، بھارتی جوہری پروگرام ایک انتہائی غیر شفاف جوہری پروگرام ہے، نئی بھارتی پارلیمان میں نصب ہونے والا اکھنڈ بھارت کے نقشے میں چھوٹے ممالک کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے کشمیر کو علاقائی اور عالمی سطح پر نیوکلئیر فلیش پوائنٹ کہا جا رہا ہے، بھارتی میزائلوں کو چین اور پاکستان کے خلاف نصب کیا گیا ہے، روس، چین اور بھارت 3 ممالک ہیں، جن کے میزائل امریکا تک مار کر سکتے ہیں۔

جنرل (ر) زبیرمحمود حیات کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی بحریہ کے 27 حادثے ہو چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔