کراچی مویشیوں کی فیس کے نام پر ڈیڑھ سے دو ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

ملک بھر سے آنے والے لاکھوں جانوروں سے 300 سے 600 روپے فی جانور ٹیکس وصولی


فوٹو: فائل

کراچی میں مویشیوں کی فیس کے نام پر ڈیڑھ سے دو ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

مبینہ طور پر غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں محکمہ اینٹی کرپشن نے باضابطہ تحقیقات شروع کردی ہے، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹ کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ہیلتھ کلیرنس سرٹیفکیٹ اور ملچنگ اینیمل ٹیکس کلیکشن کا ٹھیکہ ایم کے کنٹریکٹر کو دیا گیا، ٹاؤن چیئرمین طارق بلوچ، میونسپل کمشنر احمد یار عباسی پر غیر قانونی ٹھیکے کی الاٹمنٹ کا الزام لگایا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمن شریف شیخ، ڈائریکٹر ٹیکسیشن زوہیب دشتی اور ہمایوں عمران پر بھی غیر قانونی کام میں ملوث ہیں، جیلانی انٹرپرائزز کی شکایت پر محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔

متاثرہ ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ زیادہ بولی لگانے والی کمپنیوں کو نیلامی سے باہر رکھا گیا، ٹھیکہ 24 کروڑ روپے کے عوض غیر قانونی طور پر ایم کے کمپنی کے حوالے کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ٹھیکہ ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن گڈاپ کی جانب سے دیا گیا، ٹھیکے کی فراہمی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، ٹھیکہ بنیادی طور پر شہری حکومت کا مینڈیٹ تھا جس کو بعد میں ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے حوالے کردیا گیا۔

قوانین کے مطابق دودھ والے جانوروں سے ٹھیکہ بھینس کالونی میں موجود ٹاؤن ایڈمنسٹریشن ہی وصول کرسکتی ہے لیکن ملک بھر سے آنے والے لاکھوں جانوروں سے 300 سے 600 روپے فی جانور ٹیکس وصول کیا جانے لگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹر وے ایم نائن پر چیک پوسٹ نمبر 5 پرروزانہ 50 سے 60 لاکھ روپے وصول کیا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں