گورنر سندھ کا اسکولوں میں بچوں کو مفت ناشتہ فراہم کرنے کا اعلان
پہلے مرحلے میں سو اسکولوں میں بچوں کو انڈا اور دودھ سمیت غذائیت سے بھرپورناشتہ دیا جائے گا، پریس کانفرنس
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نےطلبا میں غذائیت کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے چائلڈ کیئر نیوٹریشن پلان کا اعلان کردیا، ابتدائی مرحلے میں کراچی کے سو اسکولوں کے بچوں کو روزانہ مفت ناشتہ کروایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اور سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے تعاون سے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے فری بریک فاسٹ انیشیئٹیو کا آغاز کردیا،اس حوالے سے گورنر ہاؤس سندھ میں پریس کانفرنس کی گئی،جس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور بانی سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ مولانا بشیر فاروقی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس سندھ مختلف اقدامات لیتا ہے،ان کے پیچھے جن شخصیات کا ہاتھ ہے،ان میں پہلی شخصیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ہیں اور دوسری مولانا بشیر فاروقی ہیں،یہ نیک کام میں فوری تعاون کی یقین دہانی کروادیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کورس کی طرح دوسرے پروگرام بھی جاری رکھیں گے،معاشرے میں ایسے بچے بھی ہیں جنہوں نے ڈیڑھ یا دو سال سے دودھ ہی نہیں پیا،تو کسی بچے نے چھ ماہ سے انڈا نہیں کھایا، یہ بچے پانچ سے چھ سال کے ہیں،ہم پہلے مرحلے میں سو اسکولوں کے بچوں کو ناشتہ کروائیں گے اور یہ پروگرام وقت کے ساتھ وسعت اختیار کرے گا۔
اور بھی دوستوں سے درخواست ہے کہ اس کار خیر میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں،آئی ٹی کورس پروگرام کو حیدر آباد اور سکھر سمیت سندھ بھرمیں توسیع دیں گے، پروگرام کے تحت ناشتے میں انڈا اور دودھ بھی ہوگا تاکہ بچے پڑھائی پر توجہ دے سکیں، فری بریک فاسٹ پروگرام بھی کامیاب ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا کہ مولانا بشیر فاروقی وہ کام کررہے ہیں جو ریاست کو کرناچاہیے، پاکستان کے ڈھائی سے تین کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں جو دنیا کے ڈیڑھ سو ممالک کی آبادی سے زیادہ ہیں، پاکستان میں تعلیم اور شرح خواندگی جس طرح ہے اس سے شرمندگی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تقسیم اور تفریق کے سبب ملک میں غربت میں اضافہ ہوا،متاثرہ بچوں میں غذائی قلت کے سبب ان کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے،حکومت پاکستان نے تعلیمی اداروں میں تعلیم کے ساتھ خوراک اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے کا ارادہ کیا ہے،اس تعلیمی ایمرجنسی میں گورنر صاحب کے ساتھ رابطہ کیا،اسلام آباد کے اسکولوں میں بچوں کی حاضر 40 فیصد سے 80 فیصد تک جا پہنچی ہے،کوشش ہے کہ مدرسوں میں بھی فن و ہنر یا پیشہ ورانہ تعلیم کا انعقاد کیا جائے۔
سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ مولانا بشیر فاروقی نے کہا کہ سب کے علم میں بہت سی باتیں ہیں جن کو دہرانے سے دکھ ہوتا ہے،وفاقی حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی لگائی، پاکستان کا یہ شہر ملک کی جان ہے لیکن بد قسمتی سے یہی پسماندگی کا شکار ہے، مستحق افراد کے لیے آدھے بلین خوراک کی فراہمی سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی ماہانہ ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ سے مل کر آئی ٹی کورس کا آغاز کیا،دنیا میں حیرت کی جارہی ہے کہ اتنے بچے گورنر ہاؤس آتے جاتے ہیں، میں اور گورنر صاحب رہیں یا نہ رہیں ،یہ پروگرام چلتا رہے گا۔