خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات قلبی امراض کے لیے خطرہ قرار

خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات کی موجودگی قلبی امراض کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے، تحقیق


ویب ڈیسک May 30, 2024

ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خون میں پلاسٹک کے باریک ذرات کی موجودگی قلبی امراض کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے۔

میڈیکل جرنل انوائرنمنٹل انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق انسان کے خون میں پائے جانے والے یہ باریک ذرات انسان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔

مطالعے کے لیے محققین نے 20 صحت یاب افراد کے خون کے نمونے لیے۔ ان میں سے 18 افراد کے نمونوں میں انتہائی باریک پلاسٹک اور کیمیکل کے ذرات پائے گئے۔

سامنے آنے والے ذرات شفاف تھے اور ایک مائیکرو میٹر (1000 مائیکرو میٹر = ایک ملی میٹر) سے چھوٹے تھے۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ یہ ذرات جسم میں حرکت کر کے مختلف حصوں میں ذخیرہ ہوجاتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک کے ذرات جسم میں خون کے جمنے، سوزش میں اضافے، مدافعتی نظام کے کمزور ہونے اور دیگر امراض کا سبب ہوسکتا ہے

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں