آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت پولیس افسر کو سنائی گئی سزا معطل
اے ایس آئی ظہور کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی ظہور کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت دی گئی سزا معطل کردی۔
ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سزا کیخلاف اپیل کی سماعت کی۔
اپیل کنندہ کی جانب سے عمران فیروز ملک عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیے کہ پراسیکیوشن آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت شواہد پیش نہیں کر سکی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی راز بیچنے کے الزام میں اسلام آباد پولیس کا افسر گرفتار
عدالت نے سزا معطلی کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے اے ایس آئی ظہور کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ آفیشل سیکرٹ کی خصوصی عدالت نے غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہم کرنے کے جرم میں اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی ظہور احمد کو تین سال سزا کا حکم سنایا تھا۔
ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سزا کیخلاف اپیل کی سماعت کی۔
اپیل کنندہ کی جانب سے عمران فیروز ملک عدالت میں پیش ہوئے اور دلائل دیے کہ پراسیکیوشن آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت شواہد پیش نہیں کر سکی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی راز بیچنے کے الزام میں اسلام آباد پولیس کا افسر گرفتار
عدالت نے سزا معطلی کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے اے ایس آئی ظہور کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ آفیشل سیکرٹ کی خصوصی عدالت نے غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہم کرنے کے جرم میں اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی ظہور احمد کو تین سال سزا کا حکم سنایا تھا۔