عدلیہ کی آزادی پر کوئی حرف آیا تو اپنے حلف کی پاسداری کریں گے چیف جسٹس

ہمیں آئین کی بالادستی،انصاف کی فراہمی،کرپشن کےخلاف جہاد اور قانون کی حاکمیت کویادرکھنا ہوگا، جسٹس تصدق حسین جیلانی


ویب ڈیسک June 21, 2014
منصفی آسان نہیں یہ کانٹوں کی سیج ہے، جسٹس تصدق حسین جیلانی فوٹو: ایکسپریس نیوز

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی پر کوئی حرف آیا تو اپنے حلف کی پاسداری کریں گے۔

ملتان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ اس نامنصف معاشرے کو تبدیل کیا جائے، اسی لئے انہوں نے وکالت کا پیشہ عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے اختیار کیا، ملتان وہ شہر ہے جہاں سے آج سے 40 برس قبل انہوں نے وکالت کا آغاز کیا۔ یہی وہ شہر ہے جس نے ان کے خوابوں ، امیدوں اور مقاصد کی آبیاری کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اصولوں پرعمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں اخلاقی اقدارکو برقرار اور قول و فعل کے تضاد کو ختم کرنا ہوگا۔

جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ منصفی آسان نہیں یہ کانٹوں کی سیج ہے، اسی لئے انصاف کی ایک گھڑی عبادت کی ہزار راتوں سے بہتر ہے۔ سپریم کورٹ ملک میں آخری عدالت ہے، اگر یہاں کوئی لغزش ہوئی سائلین کے پاس انصاف کے لئے کوئی راستہ نہیں۔ وہ اپنے اصولوں کو دل کے قریب رکھتے ہیں، اس لئے انہوں نے اپنے دامن کو بچاتے ہوئے ہمیشہ انصاف کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی بالا دستی، انصاف کی فراہمی ، کرپشن کے خلاف جہاد اورقانون کی حاکمیت کو یاد رکھنا ہوگا۔ عدلیہ کی آزادی پرجب بھی حرف آیا اپنا فریضہ ادا کرتے ہوئے حلف کی پاسداری کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں