بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر قاتلانہ حملے کی کوشش ناکام

حملے میں خالد مگسی اور ساتھی محفوظ، محافظوں کی جوابی فائرنگ سے مسلح دہشت گرد فرار ہوگئے، لیویز ذرائع

فوٹو فائل

بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور رکن قومی اسمبلی خالد مگسی پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں وہ بال بال بچ گئے۔

لیویز کے مطابق کوئٹہ میں نوتال کے قریب رکن قومی اسمبلی خالد مگسی کے قافلے پر مسلح افراد نے فائرنگ کی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور محافظوں کی جوابی کارروائی سے مسلح افراد فرار ہوگئے۔

فائرنگ کے نتیجے میں رکن قومی اسمبلی خالد مگسی اور ان کے ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہے جبکہ مسلح افراد کا بھی کوئی نقصان نہیں ہوا۔

دوسری جانب سابق چیئرمین صادق سنجرانی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اُن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیریت دریافت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خالد مگسی پر حملہ سوچی سمجھی سازش ہے، صوبائی حکومت حملے میں ملوث عناصر کو فی الفور گرفتار کرے۔

وزیر داخلہ بلوچستان کا نوٹس، رپورٹ طلب


وزیراعلیٰ بلوچستان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر نوابزادہ خالد مگسی کے قافلے پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنیل سیکٹری داخلہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واقعے کی موٴثر تفتیش اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

پی پی کی مرکزی ترجمان کی مذمت

پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

گورنر پنجاب کا خالد مگسی کو فون

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر اور رکن قومی اسمبلی خالد مگسی کو ٹیلی فون کیا اور اُن کی خیریت دریافت کی جبکہ انہوں نے قاتلانہ حملے میں محفوظ رہنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔

صدر مملکت کا خالد مگسی کا ٹیلی فونک رابطہ

صدر مملکت آصف علی زرداری نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور قافلے پر فائرنگ کی مذمت کی۔ آصف زرداری نے خالد مگسی کے قافلے پر ہونے والے حملے کی فوری انکوائری کی جائے۔
Load Next Story