زرعی زمین سے گرین ہاؤس گیس کی کٹوتی کے لیے طریقہ دریافت

نائٹروجن فرٹلائزیشن زرعی مٹی سے گرین ہاؤس گیس نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنتی ہے


ویب ڈیسک June 01, 2024

ناروے میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مٹی میں پائے جانے والے ایک بیکٹیریا کو استعمال کرتے ہوئے غذائی پیداوار کے عمل کے دوران ہونے والے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کٹوتی کی جاسکتی ہے۔

نائٹروجن فرٹلائزیشن زرعی مٹی سے گرین ہاؤس گیس نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنتی ہے، جس کی وجہ سے زراعت سے گرین ہاؤس گیس کا بڑا حصہ خارج ہوتا ہے۔

پودوں کو نمو کے لیے کثیر مقدار میں نائٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے بھرپور زراعت کے لیے بھاری مقدار میں نائٹروجینس کھاد فراہم کی جاتی ہے۔

طویل عرصے سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج سے چھٹکارہ ممکن نہیں۔ تاہم، نارویجئن یونیورسٹی آف لائف سائنسز (این ایم بی یو) کی رہنمائی میں کام کرنے والی بین الاقوامی محققین کی ٹیم نے ایک طریقہ کار دریافت کیا ہے جو اس اخراج کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تحقیق میں سائنس دانوں نے ایک ایسے بیکٹیریا کی شناخت کی ہے جو نائٹرس آکسائیڈ کو مٹی میں بنتے ہی ضائع کر دیتے ہیں اور گیس کو ماحول میں نکلنے نہیں دیتے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ صرف اس طریقہ کار کی مدد سے یورپ سے ہونے والے زرعی اخراج میں ایک تہائی حصے تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں