آئی ایم ایف حفظات کے باوجود پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات کا امکان
اجناس ذخیرہ کرنے کیلیے ویئر ہائوس سروسز دینے والی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ کی تجویز
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے تحفظات کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پرایک سالہ ٹیکس کریڈٹ کی سہولت دینے سمیت بعض پیداواری شعبوں کو ٹیکس مراعات دیے جانے کا امکان ہے۔
''ایکسپریس''کو دستیاب دستاویز کے مطابق فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے زرعی ویئر ہاوسز اور انشورنس سیکٹر کیلیے مراعات زیر غور ہیں جن کے لیے درآمدی آلات پر 10 سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔ زرعی اجناس ذخیرہ کرنے کیلئے ویئر ہائوس سروسز دینے والی کمپنیوں کو بھی ٹیکس چھوٹ ملنے کا امکان ہے۔
کسان گندم، چاول سمیت متعدد زرعی اجناس کی خرابی سے ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچ جائیں گے اور مستقبل میں حکومت کو اضافی ریونیو بھی ملے گا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پرایک سالہ ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز ہے مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس مراعات دیئے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ پرسنل ایکسیڈنٹ، ٹریول انشورنس، ہاؤس ہولڈرز کو پریمیم کی ادائیگی، پرائیویٹ موٹر انشورنس پر بھی ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز ہے۔ ہاؤس ہولڈ انشورنس میں سرمایہ کری کرنے والوں کو بھی فائدہ ملنے کا امکان ہے۔
''ایکسپریس''کو دستیاب دستاویز کے مطابق فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے زرعی ویئر ہاوسز اور انشورنس سیکٹر کیلیے مراعات زیر غور ہیں جن کے لیے درآمدی آلات پر 10 سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔ زرعی اجناس ذخیرہ کرنے کیلئے ویئر ہائوس سروسز دینے والی کمپنیوں کو بھی ٹیکس چھوٹ ملنے کا امکان ہے۔
کسان گندم، چاول سمیت متعدد زرعی اجناس کی خرابی سے ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچ جائیں گے اور مستقبل میں حکومت کو اضافی ریونیو بھی ملے گا۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق لائف انشورنس اور ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پرایک سالہ ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز ہے مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس مراعات دیئے جانے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ پرسنل ایکسیڈنٹ، ٹریول انشورنس، ہاؤس ہولڈرز کو پریمیم کی ادائیگی، پرائیویٹ موٹر انشورنس پر بھی ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز ہے۔ ہاؤس ہولڈ انشورنس میں سرمایہ کری کرنے والوں کو بھی فائدہ ملنے کا امکان ہے۔