عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
عراق میں ایک مہینے کے دوران 30 ملزمان کو پھانسی دی جا چکی ہے
عراق میں دہشت گردی کے الزام میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔ اس طرح ایک ماہ کے مختصر وقت میں 30 افراد کو پھانسی پر لٹکایا جا چکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش کے لیے کام کرنے اور دہشت گردی کی متعدد واردات میں ملوث ہونے پر ناصریہ کے علاقے میں بدنام زمانہ جیل الحوت میں 8 ملزمان کو تحتہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ان ملزمان کو عراقی آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت پھانسی دی گئی اور میتوں کو وزارت صحت کے حوالے کردیا گیا۔ پھانسی پانے والوں کی عمریں 20 سے 30 کے درمیان ہیں۔
خیال رہے کہ 22 اپریل اور پھر 6 مئی کو بھی عراق میں گیارہ گیارہ ملزمان کو پھانسی دی گئی تھی۔ اتنے بڑے پیمانے پر پھانسی کی سزاؤں کی دنیا بھر میں تنقید کی گئی تھی۔
عراق کی بدنام زمانہ الحوت ناصریہ جیل کو وہیل کہاں جاتا ہے کیوں کہ وہاں جانے کے بعد اب تک کوئی اپنے پاؤں پر واپس نہیں آیا۔
عراق عدالتوں نے گزشتہ دو برسوں میں سیکڑوں قیدیوں کو داعش سے تعلق ہونے اور دہشت گردی کے الزام میں پھانسی اور قید کی سزائیں سنائی ہیں جن پر اب تیزی سے عمل درآمد ہورہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش کے لیے کام کرنے اور دہشت گردی کی متعدد واردات میں ملوث ہونے پر ناصریہ کے علاقے میں بدنام زمانہ جیل الحوت میں 8 ملزمان کو تحتہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ان ملزمان کو عراقی آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت پھانسی دی گئی اور میتوں کو وزارت صحت کے حوالے کردیا گیا۔ پھانسی پانے والوں کی عمریں 20 سے 30 کے درمیان ہیں۔
خیال رہے کہ 22 اپریل اور پھر 6 مئی کو بھی عراق میں گیارہ گیارہ ملزمان کو پھانسی دی گئی تھی۔ اتنے بڑے پیمانے پر پھانسی کی سزاؤں کی دنیا بھر میں تنقید کی گئی تھی۔
عراق کی بدنام زمانہ الحوت ناصریہ جیل کو وہیل کہاں جاتا ہے کیوں کہ وہاں جانے کے بعد اب تک کوئی اپنے پاؤں پر واپس نہیں آیا۔
عراق عدالتوں نے گزشتہ دو برسوں میں سیکڑوں قیدیوں کو داعش سے تعلق ہونے اور دہشت گردی کے الزام میں پھانسی اور قید کی سزائیں سنائی ہیں جن پر اب تیزی سے عمل درآمد ہورہا ہے۔