جرمنی اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
اسلام دشمن رہنما مسلم مخالف اجتماع سے خطاب کررہا تھا کہ ایک شخص نے حملہ کردیا
جرمن پولیس نے انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے رہنما پر ایک اجتماع کے دوران چاقو سے حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی مار دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے ایک مرکزی بازار میں انتہاپسند اسلام دشمن رہنما مائیکل اسٹورزنبرگر ایک اجتماع سے خطاب کررہا تھا اور اس دوران چاقو برداد شخص نے حملہ کردیا۔
اسلام مخالف رہنما کو بچانے کے لیے آنے والے پولیس اہلکار پر بھی حملہ آور نے چاقو کے وار کیے جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے حملہ آور کو گولی مار دی۔
گولی لگنے سے حملہ آور زخمی ہوکر زمین پر گرگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ تاہم چاقو بردار حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
سوشل میڈیا فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولی لگے ایک ڈاڑھی والے شخص کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 59 سالہ اسٹورزنبرگر سیاست دان اور بلاگرز ہے جو اسلام مخالفت کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ ان کی جماعت فلسطین اور دیگر مسلم ممالک سے جرمنی آنے والے مسلمانوں کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم چلا رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے ایک مرکزی بازار میں انتہاپسند اسلام دشمن رہنما مائیکل اسٹورزنبرگر ایک اجتماع سے خطاب کررہا تھا اور اس دوران چاقو برداد شخص نے حملہ کردیا۔
اسلام مخالف رہنما کو بچانے کے لیے آنے والے پولیس اہلکار پر بھی حملہ آور نے چاقو کے وار کیے جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے حملہ آور کو گولی مار دی۔
گولی لگنے سے حملہ آور زخمی ہوکر زمین پر گرگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ تاہم چاقو بردار حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
سوشل میڈیا فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولی لگے ایک ڈاڑھی والے شخص کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 59 سالہ اسٹورزنبرگر سیاست دان اور بلاگرز ہے جو اسلام مخالفت کے لیے شہرت رکھتا ہے۔ ان کی جماعت فلسطین اور دیگر مسلم ممالک سے جرمنی آنے والے مسلمانوں کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم چلا رہی ہے۔