ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کے حصول میں شارٹ فال کا سامنا

9415 ارب کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ایف بی آر کو جون میں 1289 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا


Irshad Ansari May 31, 2024
(فوٹو: فائل)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے مئی 2024 میں مقررہ ہدف سے 15 ارب روپے زائد ٹیکس وصولیاں حاصل کرلی ہیں تاہم رواں مالی سال2023-24کے 11 ماہ(جولائی تامئی)کے دوران حاصل کردہ ٹیکس وصولیوں میں 33 ارب روپے کے شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 2023-24کے پہلے 11 ماہ کے دوران ایف بی آر نے 8,159 ارب روپے کے مقرر کردہ ریونیو اکٹھا کرنے کے ہدف کے مقابلے میں 8,126 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں جو 33 ارب روپے کے شارٹ فال کو ظاہر کرتا ہے۔

تاہم ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے مئی 2024 کے مقررہ ہدف 745 ارب روپے کے مقابلہ میں 760 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ مقررہ ہدف سے 15 ارب روپے زیادہ ہیں۔

رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں مجموعی طور پر محصولات جمع کرنے کی شرح میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، ایف بی آر نے مئی 2023 کے مقابلہ میں مئی 2024 میں 33 فیصد کی غیر معمولی گروتھ رجسٹر کی ہے، مئی کے مہینے میں ڈومیسٹک ٹیکسز میں 43 فیصد کا متاثر کن اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ 11 ماہ کے دوران 33 ارب روپے کے شارٹ فال کے بعد اب ٹیکس مشینری کو 9,415 ارب روپے کے سالانہ ریونیو اکٹھا کرنے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے جون 2024 میں 1,289 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا۔

ایک ماہ میں 1289 ارب روپے کا حصول بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ گزشتہ جون میں ایف بی آر نے 953.8 ارب روپے اکٹھے کیے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔