سی پی این ای کے سالانہ انتخابات ارشاد احمد صدر اعجاز الحق سیکریٹری جنرل منتخب
صدر، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ سندھ کی نومنتخب عہدیداران کو مبارک باد
کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای) کے سالانہ انتخابات 2024-25 میں ارشاد احمد عارف(روزنامہ 92 نیوز لاہور)کو اتفاق رائے سے صدر جبکہ اعجاز الحق(روزنامہ ایکسپریس کراچی ) کو سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سی پی این ای کے سالانہ انتخابات میں انورساجدی(روزنامہ انتخاب کراچی) کو سینئر نائب صدر ،عامر محمود(کرن گروپ کراچی)کو نائب صدر سندھ ،بابر نظامی(ڈیلی پاکستان ٹوڈے لاہور) کونائب صدر پنجاب، طاہر فاروق(ڈیلی اتحاد پشاور) نائب صدر کے پی کے ،یحییٰ خان سدوزئی(ڈیلی لیڈ پاکستان اسلام آباد) نائب صدر اسلام آباد، منیر بلوچ(روزنامہ نوائے وطن کوئٹہ) کو نائب صدر بلوچستان منتخب کیا گیا۔
غلام نبی چانڈیو(روزنامہ پاک کراچی) کو ڈپٹی سیکریٹری جنرل ،سید حامد حسین عابدی (روزنامہ امن کراچی) کوفنانس سیکریٹری اورضیاء تنولی(روزنامہ فائنل نیوز لاہور) کوانفارمیشن سیکریٹری،رافع نیازی کو جوائنٹ سیکریٹری (اسلام آباد)،وقاص طارق فاروق کو جوائنٹ سیکریٹری (پنجاب)، منزہ سہام کو جوائنٹ سیکریٹری (سندھ)، ممتاز احمد صادق کو جوائنٹ سیکریٹری(کے پی)، عارف بلوچ کو جوائنٹ سیکریٹری (بلوچستان) منتخب کیا گیاجبکہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے دیگر اراکین کے لیے ڈاکٹر جبار خٹک، مقصود یوسفی، قاضی اسد عابد،اکرام سہگل ،محمد اویس رازی،محمد اسلم میاں ،شیر محمد کھاوڑ،عبدالخالق علی ،احمد شفیق ،ذوالفقار راحت ،شہزاد امین، سردار محمد سراج،کاظم خان،عدنان ظفر،ایاز علی میمن،فقیر منٹھار منگریو،عبدالرحمن منگریو،محمد اکمل چوہان ،تنویرشوکت،ڈاکٹر زبیر محمود،فضل الحق،تزئین اختر ،شکیل ترابی،اعتزازحسین شاہ،علی احمد ڈھلوں،محمود عالم خالد ،علی حمزہ افغان اورسید انتظار حسین زنجانی منتخب ہوئے۔
سی پی این ای کے نئے منتخب صدر ارشاداحمد عارف نے اپنے انتخاب پر اراکین سی پی این کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت ماضی کی طرح آج بھی تنقیدی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ۔جس کی تازہ مثال پنجاب حکومت کا ہتک عزت بل اور الیکٹرانک کرائم ایکٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے قانون کا بنانا آزادی صحافت پر نت نئی قدغنیں لگانے کے مترادف ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر کوئی بھی قانون قبول نہیں کیا جائے گا، حالات کو مزید بد سے بدتر بنایا جارہا، ارباب اختیار چاہتے ہیں کہ میڈیا ان کی من و عن تائید کرے ، مگر ہم اس دشوار گزار سفر میں حتی المقدور اپنے ساتھیوں کے ساتھ ثابت قدمی سے صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کے آئینی و جمہوری حق کے لیے سرگرم عمل رہیں گے۔
نو منتخب صدر نے کہا کہ ہم اپنا یہ سفر ان شاء اللہ آئندہ بھی احسن طریقے سے حالات کا بھرپور انداز میں مقابلہ کرتے ہوئے جاری رکھیں گے۔ آخر میں انھوں نے تمام اراکین سی پی این ای کا شکریہ ادا کیا۔
اُدھر صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر نے سی پی این ای کے نو منتخب اراکین کو مبارک باد پیش کی ہے۔
صدر مملکت نے نومنتخب عہدیداران کو مبارک باد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ امید ہے کہ نو منتخب عہدے داران ملک میں ذمہ دارانہ صحافت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے نو منتخب اراکین ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کوششیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ نو منتخب عہدے داران ملک میں اخبارات اور صحافت کے شعبے کی ترقی کے لیے کاوشیں کریں گے جبکہ ملک میں جمہوری اقدار اور اخلاقیات کے فروغ کے لیے میڈیا مثبت کردار ادا کریں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آزاد صحافت ملکی ترقی، جمہوریت اور احتساب کیلئے ناگزیر ہے، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے اراکین فیک نیوز کے تدارک اور عوام میں سماجی موضوعات پر آگاہی پیدا کریں۔
تفصیلات کے مطابق سی پی این ای کے سالانہ انتخابات میں انورساجدی(روزنامہ انتخاب کراچی) کو سینئر نائب صدر ،عامر محمود(کرن گروپ کراچی)کو نائب صدر سندھ ،بابر نظامی(ڈیلی پاکستان ٹوڈے لاہور) کونائب صدر پنجاب، طاہر فاروق(ڈیلی اتحاد پشاور) نائب صدر کے پی کے ،یحییٰ خان سدوزئی(ڈیلی لیڈ پاکستان اسلام آباد) نائب صدر اسلام آباد، منیر بلوچ(روزنامہ نوائے وطن کوئٹہ) کو نائب صدر بلوچستان منتخب کیا گیا۔
غلام نبی چانڈیو(روزنامہ پاک کراچی) کو ڈپٹی سیکریٹری جنرل ،سید حامد حسین عابدی (روزنامہ امن کراچی) کوفنانس سیکریٹری اورضیاء تنولی(روزنامہ فائنل نیوز لاہور) کوانفارمیشن سیکریٹری،رافع نیازی کو جوائنٹ سیکریٹری (اسلام آباد)،وقاص طارق فاروق کو جوائنٹ سیکریٹری (پنجاب)، منزہ سہام کو جوائنٹ سیکریٹری (سندھ)، ممتاز احمد صادق کو جوائنٹ سیکریٹری(کے پی)، عارف بلوچ کو جوائنٹ سیکریٹری (بلوچستان) منتخب کیا گیاجبکہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے دیگر اراکین کے لیے ڈاکٹر جبار خٹک، مقصود یوسفی، قاضی اسد عابد،اکرام سہگل ،محمد اویس رازی،محمد اسلم میاں ،شیر محمد کھاوڑ،عبدالخالق علی ،احمد شفیق ،ذوالفقار راحت ،شہزاد امین، سردار محمد سراج،کاظم خان،عدنان ظفر،ایاز علی میمن،فقیر منٹھار منگریو،عبدالرحمن منگریو،محمد اکمل چوہان ،تنویرشوکت،ڈاکٹر زبیر محمود،فضل الحق،تزئین اختر ،شکیل ترابی،اعتزازحسین شاہ،علی احمد ڈھلوں،محمود عالم خالد ،علی حمزہ افغان اورسید انتظار حسین زنجانی منتخب ہوئے۔
سی پی این ای کے نئے منتخب صدر ارشاداحمد عارف نے اپنے انتخاب پر اراکین سی پی این کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ حکومت ماضی کی طرح آج بھی تنقیدی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ۔جس کی تازہ مثال پنجاب حکومت کا ہتک عزت بل اور الیکٹرانک کرائم ایکٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے قانون کا بنانا آزادی صحافت پر نت نئی قدغنیں لگانے کے مترادف ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر کوئی بھی قانون قبول نہیں کیا جائے گا، حالات کو مزید بد سے بدتر بنایا جارہا، ارباب اختیار چاہتے ہیں کہ میڈیا ان کی من و عن تائید کرے ، مگر ہم اس دشوار گزار سفر میں حتی المقدور اپنے ساتھیوں کے ساتھ ثابت قدمی سے صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کے آئینی و جمہوری حق کے لیے سرگرم عمل رہیں گے۔
نو منتخب صدر نے کہا کہ ہم اپنا یہ سفر ان شاء اللہ آئندہ بھی احسن طریقے سے حالات کا بھرپور انداز میں مقابلہ کرتے ہوئے جاری رکھیں گے۔ آخر میں انھوں نے تمام اراکین سی پی این ای کا شکریہ ادا کیا۔
اُدھر صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر نے سی پی این ای کے نو منتخب اراکین کو مبارک باد پیش کی ہے۔
صدر مملکت نے نومنتخب عہدیداران کو مبارک باد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ امید ہے کہ نو منتخب عہدے داران ملک میں ذمہ دارانہ صحافت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے نو منتخب اراکین ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کوششیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ نو منتخب عہدے داران ملک میں اخبارات اور صحافت کے شعبے کی ترقی کے لیے کاوشیں کریں گے جبکہ ملک میں جمہوری اقدار اور اخلاقیات کے فروغ کے لیے میڈیا مثبت کردار ادا کریں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آزاد صحافت ملکی ترقی، جمہوریت اور احتساب کیلئے ناگزیر ہے، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز کے اراکین فیک نیوز کے تدارک اور عوام میں سماجی موضوعات پر آگاہی پیدا کریں۔