غزہ میں مظالم پر احساس جرم میں مبتلا ہوں بالی ووڈ اداکارہ
دنیا میں اس قدر ظلم ہے اور میں کتنے اچھے حال میں ہوں، کانی کسروتی
بھارتی اداکارہ کانی کسروتی نے کانز فلم فیسٹیول میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر ہونے والی تنقید کو مسترد کردیا۔
کانی کسروتی نے کانز کے ریڈ کارپٹ پر سفید لباس اور تربوز سے مشابہ پرس کے ساتھ شرکت کی جس کے ذریعے انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی علامت کو اجاگر کیا۔ بھارتی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے کانی کسروتی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ناقدین کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ اس کی عادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت بہت کچھ غلط ہورہا ہے، فلسطینیوں کی حالت زار پر میں بہت زیادہ پریشان ہوں، میں نے کانز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ میں تو اپنے لباس پر غزہ کا نقشہ بنوانے کا بھی سوچ رہی تھی، تاہم میں نے سفید لباس پہننے کا فیصلہ کیا جو فلسطین کے پرچم کا ایک رنگ ہے۔
کانی کسروتی نے کہا کہ میں ایک سچی عیسائی ہوں، لیکن جب بھی میں کسی بات پر خوشی محسوس کرتی ہوں، میں اسی وقت ایک طرح کے احساس جرم میں بھی مبتلا ہوجاتی ہوں کہ دنیا میں ایک طرف کس قدر ظلم ہے اور میں یہاں خوشیاں منا رہی ہوں، صرف مجھے ہی کیوں نعمتیں مل رہی ہیں؟۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال سے بہت ساری چیزیں چل رہی ہیں جنہیں دیکھ کر میں ناامیدی کا شکار ہوں، مجھے یقین نہ تھا کہ میں کینز کے لیے منتخب ہوجاؤں گی، جس پر میں بہت خوش ہوئی لیکن دنیا کے حالات کو دیکھتے ہوئے میں اس خوشی میں مظلوموں سے لاتعلق نہیں ہوسکتی تھی، کیونکہ اس وقت دنیا کے حالات صحیح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں کہ میں غزہ کی حمایت کرتی ہوں لیکن اسرائیل یا یوکرین کی بات کیوں نہیں کرتی؟ مجھے ان لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں، سوال کرنا ہر کسی کا حق ہے، البتہ ہم سب کے اپنے اپنے نظریات ہیں۔
کانی کسروتی نے کانز کے ریڈ کارپٹ پر سفید لباس اور تربوز سے مشابہ پرس کے ساتھ شرکت کی جس کے ذریعے انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی علامت کو اجاگر کیا۔ بھارتی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے کانی کسروتی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے ناقدین کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ اس کی عادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت بہت کچھ غلط ہورہا ہے، فلسطینیوں کی حالت زار پر میں بہت زیادہ پریشان ہوں، میں نے کانز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ میں تو اپنے لباس پر غزہ کا نقشہ بنوانے کا بھی سوچ رہی تھی، تاہم میں نے سفید لباس پہننے کا فیصلہ کیا جو فلسطین کے پرچم کا ایک رنگ ہے۔
کانی کسروتی نے کہا کہ میں ایک سچی عیسائی ہوں، لیکن جب بھی میں کسی بات پر خوشی محسوس کرتی ہوں، میں اسی وقت ایک طرح کے احساس جرم میں بھی مبتلا ہوجاتی ہوں کہ دنیا میں ایک طرف کس قدر ظلم ہے اور میں یہاں خوشیاں منا رہی ہوں، صرف مجھے ہی کیوں نعمتیں مل رہی ہیں؟۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال سے بہت ساری چیزیں چل رہی ہیں جنہیں دیکھ کر میں ناامیدی کا شکار ہوں، مجھے یقین نہ تھا کہ میں کینز کے لیے منتخب ہوجاؤں گی، جس پر میں بہت خوش ہوئی لیکن دنیا کے حالات کو دیکھتے ہوئے میں اس خوشی میں مظلوموں سے لاتعلق نہیں ہوسکتی تھی، کیونکہ اس وقت دنیا کے حالات صحیح نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں کہ میں غزہ کی حمایت کرتی ہوں لیکن اسرائیل یا یوکرین کی بات کیوں نہیں کرتی؟ مجھے ان لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں، سوال کرنا ہر کسی کا حق ہے، البتہ ہم سب کے اپنے اپنے نظریات ہیں۔