ٹرانس جینڈر ایکٹ کے متعلق علماء کو دھوکے میں رکھا گیا مفتی تقی عثمانی
اس فتنے کیخلاف جدوجہد کرنے والوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، مفتی تقی
شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کے متعلق علماء کو دھوکے میں رکھا گیا، قوم کو اس وقت بڑے فتنے کا شکار بنایا جا رہا ہے، اس فتنے کیخلاف جدوجہد کرنے والوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے علماء و مشائخ کراچی کے تحت شہر کے مقامی ہوٹل میں ٹرانس جینڈر کے حوالہ سے علماءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکمران ٹرانس جینڈر ایکٹ کے تحت چور راستوں کی روک تھام کے لیئے کردار ادا کریں۔
علماءکنونشن میں شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی، رویت ہلال کمیٹی کے ممبرمفتی یوسف کشمیری، جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمدنورانی،مرکزی مسلم لیگ سندھ و بلوچستان کے صدرفیصل ندیم، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، مرکزی مسلم لیگ کے ترجمان تابش قیوم، مولانا محمد سلفی، راجہ ضیاءالحق سمیت تمام مکاتب فکرکےہزاروں علماء نے شرکت کی۔ علماءکنونشن کے موقع پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم اس موضوع پر کسی پروگرام میں یا کسی جلسے کی صورت میں بیٹھ کے بات کریں گے۔ ہمیں انتہائی افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی روشنی میں دھوکہ دہی سے کام لیا گیا۔ قوم کو اس وقت بڑے فتنے کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہاکہ جو لوگ اس کے حقیقت پر کام کررہے ہیں ہم ان کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ ان کی کوششوں کو سراتے ہیں۔ اور ان کے ساتھ ہر طرح سے ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے مطالبہ کیا کہ حکومت وقت اور ادارے ایسے اقدامات کی روک تھام کریں۔ اور علماء کرام بھی اس حوالے سے آگاہی میں اپنا کردار ادا کریں۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ الدراسات کے مدیر و رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ممبر مفتی محمد یوسف کشمیری نے کہا کہ بے حیائی دین ایمان سے دور کرتی ہے۔ علماء کرام کے ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کوآگاہی فراہم کریں اور تمام جماعتوں بالخصوص علماء کرام، دینی جماعتوں کو مل کر ایک مضبوط تحریک چلانی ہوگی۔
علماء کنونشن سے مرکزی مسلم لیگ سندھ و بلوچستان کے صدر فیصل ندیم نے کہا کہ بے حیائی اور اس طرح کے فتنوں کے خلاف جدوجہد کرنےوالوں کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ ہم جنس پرستی اور ٹرانس جینڈر ایکٹ اور بے حیائی کے خلاف جتنے بھی منصوبے جاری ہیں۔ ہم ان کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے آڑ میں اسلام مخالف بل منظور کیے جارہے ہیں۔ علماء کو اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرنا ہوگا۔ ہمیں معاشرے کو اور آنے والی نسلوں کو ان تباہی سے بچانا ہوگا۔
راجہ ضیاء الحق نے کہا کہ ڈراموں اور فلموں کے ذریعے عوام میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ امریکا پاکستان میں ملین ڈالر خرچ کرکے ہم جنس پرستی کے فروغ پر کام کررہا ہے۔ ہمیں بےحیائی کیخلاف مضبوط دیوار بن کر کھڑا ہونا ہوگا۔
اس موقع پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں قرآن و سنت سے منافی و متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے نوجوانوں میں پھیلتی ہوئی فحاشی، فکری انتشار، مایوسی و دیگرخطرات کی روک تھام کے لیے حکومتی ادارے اپنا کردار ادا کریں۔ ملک میں فحاشی پھیلانے اور واضح طور پر ہم جنس پرستی کا ایجنڈا رکھنے والے افراد اور اداروں کی حکومتی سرپرستی ختم کی جائے۔کسی بھی فرد کی شناخت میں ابہام کا تعین وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں میڈیکل بورڈ کی مدد سے کیا جائے، نادرا میں محض بیان کی بنیاد پر ایسے افراد کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے علماء و مشائخ کراچی کے تحت شہر کے مقامی ہوٹل میں ٹرانس جینڈر کے حوالہ سے علماءکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکمران ٹرانس جینڈر ایکٹ کے تحت چور راستوں کی روک تھام کے لیئے کردار ادا کریں۔
علماءکنونشن میں شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی، رویت ہلال کمیٹی کے ممبرمفتی یوسف کشمیری، جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمدنورانی،مرکزی مسلم لیگ سندھ و بلوچستان کے صدرفیصل ندیم، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، مرکزی مسلم لیگ کے ترجمان تابش قیوم، مولانا محمد سلفی، راجہ ضیاءالحق سمیت تمام مکاتب فکرکےہزاروں علماء نے شرکت کی۔ علماءکنونشن کے موقع پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہم اس موضوع پر کسی پروگرام میں یا کسی جلسے کی صورت میں بیٹھ کے بات کریں گے۔ ہمیں انتہائی افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی روشنی میں دھوکہ دہی سے کام لیا گیا۔ قوم کو اس وقت بڑے فتنے کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہاکہ جو لوگ اس کے حقیقت پر کام کررہے ہیں ہم ان کی مکمل تائید کرتے ہیں۔ ان کی کوششوں کو سراتے ہیں۔ اور ان کے ساتھ ہر طرح سے ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔
مفتی تقی عثمانی نے مطالبہ کیا کہ حکومت وقت اور ادارے ایسے اقدامات کی روک تھام کریں۔ اور علماء کرام بھی اس حوالے سے آگاہی میں اپنا کردار ادا کریں۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ الدراسات کے مدیر و رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ممبر مفتی محمد یوسف کشمیری نے کہا کہ بے حیائی دین ایمان سے دور کرتی ہے۔ علماء کرام کے ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کوآگاہی فراہم کریں اور تمام جماعتوں بالخصوص علماء کرام، دینی جماعتوں کو مل کر ایک مضبوط تحریک چلانی ہوگی۔
علماء کنونشن سے مرکزی مسلم لیگ سندھ و بلوچستان کے صدر فیصل ندیم نے کہا کہ بے حیائی اور اس طرح کے فتنوں کے خلاف جدوجہد کرنےوالوں کو مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔ ہم جنس پرستی اور ٹرانس جینڈر ایکٹ اور بے حیائی کے خلاف جتنے بھی منصوبے جاری ہیں۔ ہم ان کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے۔
جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے آڑ میں اسلام مخالف بل منظور کیے جارہے ہیں۔ علماء کو اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرنا ہوگا۔ ہمیں معاشرے کو اور آنے والی نسلوں کو ان تباہی سے بچانا ہوگا۔
راجہ ضیاء الحق نے کہا کہ ڈراموں اور فلموں کے ذریعے عوام میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ امریکا پاکستان میں ملین ڈالر خرچ کرکے ہم جنس پرستی کے فروغ پر کام کررہا ہے۔ ہمیں بےحیائی کیخلاف مضبوط دیوار بن کر کھڑا ہونا ہوگا۔
اس موقع پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں قرآن و سنت سے منافی و متصادم کوئی قانون نہیں بن سکتا۔ سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے نوجوانوں میں پھیلتی ہوئی فحاشی، فکری انتشار، مایوسی و دیگرخطرات کی روک تھام کے لیے حکومتی ادارے اپنا کردار ادا کریں۔ ملک میں فحاشی پھیلانے اور واضح طور پر ہم جنس پرستی کا ایجنڈا رکھنے والے افراد اور اداروں کی حکومتی سرپرستی ختم کی جائے۔کسی بھی فرد کی شناخت میں ابہام کا تعین وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں میڈیکل بورڈ کی مدد سے کیا جائے، نادرا میں محض بیان کی بنیاد پر ایسے افراد کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کی جائے۔