بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے باعث اسٹاک ایکسچینج مندی کا شکار
کے ایس ای 100 انڈیکس 303.22 پوائنٹس کی کمی سے 75575.26 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا
آئی ایم ایف شرائط پوری کرنے کیلئے بجٹ میں ممکنہ سخت اقدامات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج مندی کی لپیٹ میں آگئی۔
مندی کے باوجود 47 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور حصص کی مالیت میں 12 ارب 65 کروڑ 68 لاکھ 78 ہزار 660 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ مثبت معاشی سینٹیمنٹس کی بنیاد پر کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 331 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 76 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور کرگیا تھا۔
لیکن سرمایہ کاروں کو محتاط طرز عمل اور پرافٹ ٹیکنگ کیپیٹل مارکیٹ میں مطلوبہ نوعیت کی تیزی کی راہ میں رکاوٹ بن گئی جس سے مارکیٹ نہ صرف اتارچڑھاو کا شکار رہی بلکہ ایک موقع پر 383 پوائنٹس کی مندی سے بھی دوچار ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 303.22 پوائنٹس کی کمی سے 75575.26 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 131.36 پوائنٹس کی کمی سے 24211.61 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 656.54 پوائنٹس کی کمی سے 125123.33 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 58.17 پوائنٹس کی کمی سے 34765.39 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 44 کروڑ 12 لاکھ 61 ہزار 756 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 427 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 200 کے بھاؤ میں اضافہ 178 کے داموں میں کمی اور 49 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 154.64 روپے بڑھ کر 7349.19 روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 34.31 روپے بڑھ کر 820.45 روپے ہوگئے جبکہ سفائر فائبر کے بھاؤ 72.57 روپے گھٹ کر 1407.43 روپے اور ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 35.23 روپے گھٹ کر 456.43 روپے ہوگئے۔
مندی کے باوجود 47 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور حصص کی مالیت میں 12 ارب 65 کروڑ 68 لاکھ 78 ہزار 660 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ مثبت معاشی سینٹیمنٹس کی بنیاد پر کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا جس سے ایک موقع پر 331 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 76 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور کرگیا تھا۔
لیکن سرمایہ کاروں کو محتاط طرز عمل اور پرافٹ ٹیکنگ کیپیٹل مارکیٹ میں مطلوبہ نوعیت کی تیزی کی راہ میں رکاوٹ بن گئی جس سے مارکیٹ نہ صرف اتارچڑھاو کا شکار رہی بلکہ ایک موقع پر 383 پوائنٹس کی مندی سے بھی دوچار ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 303.22 پوائنٹس کی کمی سے 75575.26 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 131.36 پوائنٹس کی کمی سے 24211.61 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 656.54 پوائنٹس کی کمی سے 125123.33 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 58.17 پوائنٹس کی کمی سے 34765.39 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 44 کروڑ 12 لاکھ 61 ہزار 756 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 427 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 200 کے بھاؤ میں اضافہ 178 کے داموں میں کمی اور 49 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 154.64 روپے بڑھ کر 7349.19 روپے اور سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 34.31 روپے بڑھ کر 820.45 روپے ہوگئے جبکہ سفائر فائبر کے بھاؤ 72.57 روپے گھٹ کر 1407.43 روپے اور ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 35.23 روپے گھٹ کر 456.43 روپے ہوگئے۔