عضب ٹوٹنے والی تلوار نہیں یہ ہمیں فتح سے ہمکنار کرےگی عامر لیاقت حسین

تمام دہشتگرد یہ سمجھتے ہیں نام نہاد جہاد کا مرکز پاکستان بنے گا، عامر لیاقت حسین


Monitoring Desk June 22, 2014
فوج نے جو بھی آپریشن کیے ہیں ان کو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے، ، عامر لیاقت حسین فوٹو : فائل

ایکسپریس میڈیا کے پریزیڈنٹ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ ضرب عضب بہت مبارک نام ہے کیونکہ عضب ٹوٹنے والی تلوار نہیں،فوج فسادیوں کے خلاف جہاد کر رہی ہے، یہ ایک ادارے کی نہیں پورے ملک کی جنگ ہے۔

ایکسپریس نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا عضب فتح سے ضرور ہمکنار کرے گی کیونکہ یہ حضرت محمدؐکے نام کے ساتھ جڑی ہے،انھوں نے کہا فوج کا ساتھ دینے کا مطلب ہے ہم اس کے تمام اثرات بھگتیں گے ، ساتھ دینے کا مطلب یہ بھی ہے جو لوگ وہاں سے نکل رہے ہیں ان کی تمام تر ضروریات کا خیال رکھا جائے۔ آپریشن ضرب عضب میں سہ پہلو حکمت عملی ہے، اول یہ کہ اس جہالت کا خاتمہ کر رہے ہیں جو بچوں کو پولیوکے قطرے پلانے سے روک رہی تھی،دوسرا یہ کہ دہشتگردوں کا خاتمہ ہو رہا ہے اور تیسرا ہم خوشحال پاکستان کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں۔ فوج کی اس حکمت عملی کا سب سیاستدانوں، میڈیا اور جماعتوں کو ساتھ دینا چاہیے تھ ا،افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بعض رپورٹس کے مطابق حکومتوں کی طرف سے تعاون نہیں ہو رہا، یہ سب ہاتھ کھڑے کیے ہوئے ہیں، یہ سب چاہتے ہیں کہ فوج ہی سارے کام کرے، حالانکہ فوج کا کام دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے باقی کام حکومتوں کا کیونکہ لوگوں نے انھیں ووٹ دیئے ہیں۔

عامر لیاقت حسین نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے ، اسلامی دنیا میں ایک ممتاز مقام رکھتا ہے اور ایک نظریاتی ملک ہے۔ تمام دہشتگرد یہ سمجھتے ہیں نام نہاد جہاد کا مرکز پاکستان بنے گا،اس لیے تمام دنیا سے دہشت گرد سمٹ کر یہاں آ گئے ہیں، قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے ہمیں ان خارجیوں کو شکست دینا ہو گی،فوج نے جو بھی آپریشن کیے ہیں ان کو کامیابی سے ہمکنار کیا ہے، متاثرین سے زیادہ کرایہ وصول کرنے کی اطلاعات پر انھوں نے کہا ایکسپریس نیوز اور اس ٹرانسمیشن کے ذریعے زیادہ کرایہ وصول کرنے والوں سے کہیں گے کہ یہ وقت پیسہ کمانے ، جیبیں بھرنے اور منافع کمانے کا نہیں ہے ،ہم اپنی شامت اعمال کے باعث اس دوراہے پر کھڑے ہیں لوگوں کو تنگ نہ کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں