اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان انڈیکس 75 ہزار کی حد سے گرگیا

اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 41 کروڑ 44لاکھ 79ہزار 234 حصص کے سودے ہوئے

مجموعی طور پر 41 کروڑ 44لاکھ 79ہزار 234 حصص کے سودے ہوئے—فوٹو: فائل

وفاقی بجٹ میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط پوری کرنے کے لیے سخت اقدامات و ڈی ویلیوایشن کی شرط اور چینی کمپنیوں آئی پی پیز کی جانب سے واجبات کی ادائیگیوں کے دباؤ جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو مندی کا رجحان غالب رہا اور کے ایس ای-100 انڈیکس 75ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے بھی گرگیا۔

اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے سبب 62فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 20 ارب 77کروڑ 69لاکھ 70ہزار 821 روپے ڈوب گئے۔

مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز اگرچہ تیزی سے ہوا تھا اور ایک موقعے پر 95پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن وقفے وقفے سے اتارچڑھاؤ، آئل اینڈ گیس پاور جنریشن، بینکنگ اور آئی ٹی سیکٹرز میں دھڑا دھڑ حصص کی آف لوڈنگ سے ایک موقع پر 983پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی۔

کاروباری کے اختتامی لمحات میں نچلیی قیمتوں پر دوبارہ سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔


واضح رہے کہ وزیراعظم کے دورہ چین سے قبل چینی آئی پی پیز کو واجبات کی ادائیگیوں کی ہدایات اور دورہ چین میں سی پیک کے تحت پاکستان میں نئے منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری کے معاہدوں کی خبریں بھی زیرگردش رہیں جس سے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا رحجان دیکھا گیا۔

اسی طرح نئے بجٹ اقدامات پر تحفظات کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا اور انہوں نے ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جس سے مارکیٹ تنزلی کی جانب گامزن رہی۔

اسٹاک مارکیٹ میں دن کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 908.60 پوائنٹس کی کمی سے 74 ہزار 666.66 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای-30 انڈیکس 292.88 پوائنٹس کی کمی سے 23 ہزار 918.72 پوائنٹس، کے ایم آئی-30 انڈیکس 1758.58پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 23 ہزار 364.75 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 417.28 پوائنٹس کی کمی سے 34 ہزار 348.11 پوائنٹس پر بند ہوا۔

مارکیٹ میں کاروباری حجم پیر کی نسبت 6.06 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 41 کروڑ 44لاکھ 79ہزار 234 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 452 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 99 کے بھاو میں اضافہ 280 کے دام میں کمی اور 73 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story