حکومت سندھ رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کا صرف 51 فیصد خرچ کرسکی
رواں مالی سال کے باقی ایک ماہ کے دوران صوبائی حکومت کو ایک کھرب 28 ارب 60کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کرنے ہیں
سندھ میں رواں مالی سال 2023-24 کے 11 ماہ میں مکمل ترقیاتی بجٹ کا صرف 51 فیصد خرچ ہوسکا۔
محکمہ خزانہ کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال میں 5256 ترقیاتی منصوبے رکھے گئے تھے، جن میں سے 3311 منصوبے پہلے سے جاری اور 1945 منصوبے نئے ہیں۔
رواں مالی سال میں سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 کھرب 85 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، تاہم 11 ماہ میں 2 کھرب 56 ارب 89 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
جاری کردہ رقم میں سے بھی ایک کھرب 91 ارب 21 کروڑ 90 لاکھ روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوسکے، یہ رقم ترقیاتی بجٹ کا 51 فیصد بنتی ہے جبکہ ایک کھرب 28 ارب 60 کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم ابھی باقی ہے ۔
رواں مالی سال کا ایک ماہ باقی ہے اور صوبائی حکومت کو اس ایک ماہ میں ایک کھرب 28 ارب 60 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کرنے ہیں۔
محکمہ خزانہ کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال میں 5256 ترقیاتی منصوبے رکھے گئے تھے، جن میں سے 3311 منصوبے پہلے سے جاری اور 1945 منصوبے نئے ہیں۔
رواں مالی سال میں سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 کھرب 85 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، تاہم 11 ماہ میں 2 کھرب 56 ارب 89 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
جاری کردہ رقم میں سے بھی ایک کھرب 91 ارب 21 کروڑ 90 لاکھ روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہوسکے، یہ رقم ترقیاتی بجٹ کا 51 فیصد بنتی ہے جبکہ ایک کھرب 28 ارب 60 کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم ابھی باقی ہے ۔
رواں مالی سال کا ایک ماہ باقی ہے اور صوبائی حکومت کو اس ایک ماہ میں ایک کھرب 28 ارب 60 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کرنے ہیں۔